Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کی فیصل ایونیو پر پل سے لٹک کر شہری نے خودکشی کیوں کی؟

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ مبینہ طور پر خودکشی کا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد میں فیصل ایونیو پر پل سے لٹکتی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔
اسلم آباد تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او ناصر منظور کے مطابق فیصل ایونیو پر پیدل چلنے والے افراد کے لیے قائم پل پر لٹکی ہوئی لاش 30 سالہ عمر شہام کی ہے جو آئی نائن ون مسلم کالونی کا رہائشی ہے۔  اتوار کی شب اسلام آباد پولیس کو اطلاع ملنے پر فیصل ایونیو پر لٹکتی ہوئی لاش کو ہسپتال منتقل کر دیا تھا۔
راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے عینی شاہد نے بتایا کہ وہ گذشتہ رات آفس سے چھٹی کر کے اسلام آباد سے واپس اپنے گھر راولپنڈی جا رہے تھے کہ اچانک پُل پر لٹکتا ایک شخص دیکھا۔ جب انہوں نے گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی کر کے دیکھا تو معلوم ہوا کہ ایک شہری کی لاش لٹک رہی ہے۔
تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او نے اردو نیوز کو بتایا کہ 30 سالہ عمر شہام نے خودکشی کی ہے۔ خودکشی کرنے والے شہری کے والد نے پولیس کو بتایا کہ بے روزگاری کے سبب میرا بیٹا ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ عمر شہام پیشے کے اعتبار سے مستری تھا۔ اس سے قبل وہ دبئی بھی رہ چکا ہے۔
تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او ناصر منظور کے مطابق پولیس کو عمر شہام کے ورثا نے بتایا کہ اُسے بچپن میں سر پر چوٹ لگی تھی جس کے بعد سے وہ ذہنی طور پر اپ سٹ رہتا تھا تاہم حالیہ بے روزگاری کے سب عمر شہام کا دماغی توازن زیادہ خراب ہوا۔
پولیس کے مطابق خودکشی کرنے والے نوجوان کا پوسٹ مارٹم کروا کر لاش ورثا کے حوالے کی جا رہی ہے۔
دُوسری جانب اسلام آباد پولیس ترجمان کے مطابق سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے شہر میں سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ نیشنل پریس کلب کے اطراف کی تمام شاہراہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ پریس کلب سے ریڈزون جانے والے راستوں پر سخت سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ اسلام آباد سکیورٹی اداروں نے گزشتہ رات سیکیورٹی تھریٹ جاری کیا تھا۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ شہر میں غیر قانونی اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔ ہم اس سلسلے میں شہریوں سے بھی تعاون کی امید رکھتے ہیں۔ شہر کے حالات قابو میں ہیں شہری افواہوں پر کان نہ دھریں۔

شیئر: