ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے مجھے کسی نے ووٹ دیا تو میں اس کی عزت کروں، شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی ایک ’منظم غداری‘ کا منصوبہ تھا۔ (فوٹو: اے پی پی)
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے مجھے کسی نے ووٹ دیا تو میں اس کی عزت کروں۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں جب شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ ان کے منشور میں وہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ نظر نہیں آرہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ جو ووٹ کو عزت دو ہے، اس کی کلیئریٹی آنی چاہیے۔ اس کا مطلب کیا ہے کہ مجھے کسی نے ووٹ دیا تو میں اس کی عزت اور احترام کروں اور اس کی جو سوچ ہے اور مجھ پر اعتماد کیا ہے میں اس پر پورا اُتروں۔ یہ ہے اس کا مطلب۔‘
’اس کے ریٹرن میں میں حتی الامکان کوشش کروں کہ اپنے ووٹرز کا عوام کا بھرم رکھوں اور اس کے لیے جان لڑاؤں۔ وہ ہے ووٹ کا عزت اور اس کا تقدس۔ اس میں کیا مبالغہ ہے؟ کیا کنفیوژن ہے؟‘
شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی الیکشن کروانے سے کس نے روکا تھا۔ میں نے روکا تھا یا نوازشریف نے؟
ان کہنا تھا کہ’ جب الیکشن کمیشن کا نوٹس ملا تھا پی ٹی آئی حکومت میں تھی، ڈیڑھ سال کیوں ضائع کیا، سپریم کورٹ میں لوگوں نے براہ راست دیکھا ان کے پاس نا جواب تھے نا ثبوت۔۔ بلا ان کی اپنی نالائقی کی وجہ سے چھنا ہے۔‘
اس سوال کے جواب میں کہ انتخابی سرویز عمران خان اور پی ٹی آئی کے حق میں ہیں تو ن لیگ کتنی سیٹیں لے گی؟ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جو اب سرویز آ رہے ہیں ان میں نواز شریف مقبول ترین لیڈر ہیں اور جو گیپ تھا وہ ختم ہو رہا ہے۔
’الیکشن کے دن ن لیگ کی عوامی پذیرائی بڑے مینڈیٹ میں تبدیل ہو جائے گی۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی ایک ’منظم غداری‘ کا منصوبہ تھا۔
’یہ چاہتے تھے جنرل عاصم منیر کو ہٹایا جائے، فوج میں تقسیم پیدا کی جائے، فوج بغاوت کر دے اور ان کی مرضی کے لوگ آ جائیں، کئی حاضر فوجی اور ریٹائر فوجی جو اس میں ملوث تھے، انہیں گرفتار کیا گیا۔ کور کمانڈر لاہور کو ریٹائرڈ کردیا گیا۔ نو مئی سازش تھی پاکستان اور جنرل عاصم منیر کے خلاف۔‘