Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر فکرمند ہیں: امریکہ

میتھیو ملر نے کہا ’ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے پرعزم ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان کے انتخابی عمل پر تحفظات کے اظہار کے ساتھ ساتھ مستقبل کی حکومت سے مل کر کام کرنے کے عزم کیا ہے۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو مِلر نے اپنے بیان میں پاکستان کے الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم معتبر بین الاقوامی اور مقامی انتخابی مبصرین کے ساتھ اس جائزے سے اتفاق کرتے ہیں کہ ان انتخابات میں اظہار رائے کی آزادی، تنظیم سازی اور پرامن اجتماع پر غیرضروری پابندیاں عائد کی گئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم انتخابات کے دوران تشدد، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے استعمال پر پابندیوں، صحافیوں پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز تک رسائی پر پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں اور انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر فکرمند ہیں۔‘
’(انتخابی عمل میں) مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔‘
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’امریکہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے اگلی پاکستانی حکومت(چاہے جس سیاسی جماعت کی ہو) کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
 انہوں نے کہا کہ ’ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو سہارا دے کر اپنی شراکت داری کو تقویت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے، یو ایس پاکستان گرین الائنس فریم ورک کے ذریعے شمولیت، عوام سے عوام کے روابط کو وسیع کرنے اور اظہار رائے کی آزادی سمیت انسانی حقوق کو فروغ دینے میں مدد جاری رکھیں گے۔‘
’ہم آپس سکیورٹی تعاون کو مستحکم بنانے اور تحفظ اور سلامتی کا ایسا ماحول بنانے کے لیے بھی پرعزم ہیں جو پاکستانی عوام کو وہ امن، جمہوریت اور ترقی فراہم کرے جس کے وہ حق دار ہیں۔‘

شیئر: