Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلیوں کے دو نتائج کیوں روکے گئے؟

الیکشن کمیشن کے مطابق ان حلقوں کے نتائج کا اعلان 15 فروری کو پولنگ کی تکمیل کے بعد ہو گا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
الیکشن کمیشن نے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے تین حلقوں میں چند پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔
سنیچر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 88 خوشاب، سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس۔18 گھوٹکی اور خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے 90 کوہاٹ کے بعض پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ ووٹنگ کا عمل کرانے کا کہا ہے۔
بیان کے مطابق ان پولنگ سٹیشنز پر پولنگ میٹریل کے چھینے جانے یا ضائع کیے جانے کے شواہد ملے تھے جس کے باعث متعلقہ پولنگ سٹیشنوں میں 15 فروری کو دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ان حلقوں کے نتائج کا اعلان 15 فروری کو پولنگ کی تکمیل کے بعد ہو گا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق کمیشن نے این اے 88 خوشاب 2 کے انتخابی حلقہ میں 26 پولنگ سٹیشنوں کے پولنگ میٹریل کو ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں ہجوم کے ہاتھوں جلائے جانے کے باعث ان 26 پولنگ سٹیشنوں پر 15 فروری کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔
اسی طرح کمیشن نے پی ایس۔18 گھوٹکی۔1 سندھ میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں دو پولنگ سٹیشنوں کا پولنگ میٹریل چھینے جانے کے باعث ان دونوں پولنگ سٹیشنوں میں 15 فروری کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔
ایک اور نوٹیفیکیشن میں کمیشن نے پی کے 90 کوہاٹ۔1 خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 15 پولنگ سٹیشنوں کا پولنگ میٹریل تباہ کیے جانے پر ان 25 پولنگ سٹیشنوں میں 15 فروری کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔
دریں اثنا کمیشن نے این اے242 کراچی کے ایک پولنگ سٹیشن پر توڑ پھوڑ کے واقعہ کی شکایت ملنے پر ریجنل الیکشن کمشنر کو تحقیقات کر کے تین دن کے اندر کمیشن کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کی راہنما فردوس عاشق اعوان کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات پولیس آفیسر کو مبینہ طور پر تھپڑ مارنے پر متعلقہ پولیس آفیسر کے ہمراہ سوموار کے روز سماعت کے لیے کمیشن طلب کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق کمیشن کے سامنے واقعے کی تفصیلات رکھی گئیں جس کے بعد کمیشن نے دونوں کو سماعت کے لیے طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔

شیئر: