Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئی دہلی کتاب میلہ: عربی رسم الخط میں مصنوعی ذہانت کا استعمال

’سعودی سٹال کے تحت منعقد سیمینار میں معروف خطاط سراج علاف نے شرکت کی ہے‘ ( فوٹو: سبق)
نئی دہلی کتاب میلے میں سعودی عرب نے  سیمینار کا اہتمام کیا ہے جس کا عنوان ’عربی رسم الخط میں مصنوعی ذہانت کا استعمال‘ ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نئی دہلی کتاب میلے کا اعزازی مہمان ہے ۔
کتاب میلے میں سعودی سٹال کے تحت منعقد سیمینار میں معروف خطاط سراج علاف نے شرکت کی ہے۔
خطاط سراج علاف نے کہا ہے کہ ’مصنوعی ذہانت کے مثبت اور منفی پہلو ہیں، ہمیں اس کے مثبت پہلوؤں کا استعمال کرتے ہوئے عربی رسم الخط کو پروان چڑھانا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’خط رقعہ اور خط نسخ کے کچھ نمونے مصنوعی ذہانت تیار کئے گئے اور ان کے مقابل ہاتھ سے لکھے ہوئے نمونے تیار ہوئے اور انہیں بڑے خطاطوں کے سامنے پیش کیا گیا تو انہیں دونوں میں کوئی فرق نظر نہیں آیا‘۔
انہوں نے کلیم ویب سائٹ کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سعودی عرب مصنوعی ذہانت کو عربی رسم الخط کو استعمال کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے‘۔

’سعودی عرب مصنوعی ذہانت کو عربی رسم الخط کو استعمال کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے‘ ( فوٹو: سبق)

انہوں نے اس حوالے سے شہزادہ محمد بن سلمان مرکز برائے عربی رسم الخط کی کاوشوں کو سراہا ہے جو اس فن کو مصنوعی ذہانت کے ذریعہ پروان چڑھا رہا ہے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی کتاب میلے میں سعودی عرب مختلف موضوعات پر سیمینار کا اہتمام کر رہا ہے۔
اس ضمن میں سعودی عرب کی موسیقی اور فن کے علاوہ ملبوسات اور تہذیب وثقافت کو بھی اجاگر کیا جارہا ہے۔  

شیئر: