Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محمود اچکزئی پی ٹی آئی کا نمائندہ بننے کے بعد خود کو قوم پرست رہنما نہیں کہہ سکتے: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لاپتا افراد کے مسئلے پر بلوچستان اسمبلی کی تمام جماعتوں کی کمیٹی بنائی جائے۔ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے لاپتا افراد کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
سنیچر کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پورے ملک کی ضرورت میثاق مفاہمت ہے۔ ہم مفاہمت کی سیاست کے ساتھ بلوچستان میں حکومت چلائیں گے۔ کوئی ایک جماعت یا شخص بلوچستان کے مسائل حل نہیں کر سکتی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے سرفراز بگٹی کا انتخاب پیپلز پارٹی کا اندرونی فیصلہ تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔ ڈائیلاگ، ڈیٹرنس اور ڈیویلپمنٹ پالیسی کے تحت دہشت گردی سے نمٹیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’گوادر میں بہت نقصان ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی اپنا پہلا دورہ گوادر کا کریں گے اور مسائل حل کریں گے۔ عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے اعلان بھی کریں گے۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’سنی اتحاد کونسل کو حق حاصل ہے کہ وہ کسی کو بھی صدارت کے لیے امیدوار بنائیں، لیکن محمود اچکزئی پی ٹی آئی کا نمائندہ بننے کے بعد خود کو قوم پرست رہنما نہیں کہہ سکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اٹھاریوں ترمیم کے بعد سرفراز بگٹی کو زیادہ اختیارات حاصل ہیں۔ بلوچستان میں  2008 کے مقابلے میں ہمارا وزیراعلیٰ زیادہ مضبوط ہوگا۔‘

شیئر: