Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرپشن کیس: سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے بھائی نجف حمید کی ضمانت منظور

سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیص حمید کے بھائی نجف حمید کے خلاف مالی فراڈ کے کیس میں اینٹی کرپشن راولپنڈی کی عدالت نے ان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی ہے۔
بدھ کو نجف حمید کی درخواست ضمانت کی سماعت اینٹی کرپشن کی خصوصی عدالت کے جج علی نواز بکھر نے کی۔
عدالت کی جانب سے نجف حمید کو 2 لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
نجف حمید کے خلاف اینٹی کرپشن نے  یکم اگست 2023 کو مقدمہ درج کیا تھا۔ 18 مارچ کو ان کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج ہونے پر انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔
 نجف حمید پاکستان کے صوبہ پنجاب کے محکمہ مال میں اپنے آبائی ضلع چکوال میں اس وقت نائب تحصیلدار کی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے ہیں جب فیض حمید آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔
ان کے خلاف مختلف جائیدادوں کی غیرقانونی خرید و فروخت میں ملوث ہونے اور کرپشن کے الزامات ہیں۔
نجف حمید کو 30 جنوری کو ضمانت قبل از گرفتاری دی گئی تھی تاہم پیر کو جب وہ ضمانت میں توسیع کے لیے علی نواز بکھر کی عدالت میں پہنچے تو تاخیر سے آنے پر ان کی ضمانت منسوخ کر دی گئی۔
مقدمے کے تفتیشی افسر ناصر عزیز نیازی نے اردو نیوز کو بتایا کہ  کو نجف حمید کی ضمانت منسوخی پر انہوں نے ان کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں وقار حسین گوندل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس موقع پر مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر نجف حمید کے انٹی کرپشن حکام کی  حراست سے فرار ہونے کی خبریں بھی گردش کرتی رہیں تاہم ناصر عزیز نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھاگنے کی کوشش نہیں کی تاہم گرفتاری دینے میں ہچکچاہٹ ضرور ظاہر کی۔
نجف حمید کے خلاف بد عنوانی کی تحقیقات کا آغاز اپریل 2023 میں ان کو نائب تحصیلدار کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ہوا تھا۔
اس سے قبل محکمہ انسداد بدعنوانی راولپنڈی نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر چکوال کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں سردار نجف حمید کی زمینوں اور آمدن سے زائد اثاثوں کا ریکارڈ مانگا گیا تھا۔
نجف حمید پر اپنے دور ملازمت کے دوران اختیارات سے تجاوز کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں۔
 

شیئر: