پاکستانی گلوکار ساحر علی بگا نے راحت فتح علی خان کے لیے ’منافق‘ جیسے سخت الفاظ استعمال کرنے پر وضاحت دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ میں ساحر علی بگا نے لکھا ’شوبز سٹار کی خواہش صرف پیسہ نہیں ہوتی۔ میں ایک موسیقار بھی ہوں جس پر مجھے بہت فخر ہے کہ میرے اللہ نے مجھے اپنے ملک کے ٹیلنٹ کے لیے محنت کرنے کی صلاحیت دی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ راحت فتح علی خان پاکستان کا بہترین ٹیلنٹ ہیں۔‘
گلوکار نے لکھا ’میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ ہمارے پاکستان کے ٹیلنٹ کو پوری دنیا میں پہچانا جائے اور اس کے لیے یوسف صلاح الدین صاحب نے میری مدد کی۔‘
مزید پڑھیں
-
اداکارہ نوال سعید کو کون سے کرکٹرز مسیجز کرتے رہے ہیں؟Node ID: 848801
ساحر علی بگا نے لکھا کہ ’میں نے ضروری تھا کے نام سے گانا بنایا، یہ وہ گانا ہے جس کے بارے میں میں خود نہیں جانتا تھا کہ میں یہ گانا بناؤں گا اور یہ پاکستان میوزک انڈسٹری کا ایک تاریخی گانا بن جائے گا، آج یہ گانا پاکستانی میوزک انڈسٹری کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس گانے کے تخلیق کار کے طور پر مجھے میرا کریڈٹ راحت فتح علی خان ہی دے سکتے ہیں لیکن کسی وجہ سے وہ نہیں دے رہے۔‘
راحت فتح علی خان کے خلاف اپنی پوسٹ میں سخت الفاظ کے استعمال پر ساحر نے لکھا ’اگر میں نے کسی کو منافق کہا ہے تو میں نے ہر اس شخص کو منافق کہا ہے جو حق کو چھپانا چاہتا ہے اور کسی کا حق مارنے کی کوشش کرتا ہے۔‘
’اللہ نے راحت فتح علی خان کو اچھی صلاحیتوں سے نوازا ہے، وہ مجھے انسانیت کے ناطے میرا حق دیں۔ میرے پاس یوٹیوب پر اور بھی کئی ثبوت ہیں جہاں راحت فتح علی خان نے مجھے کریڈٹ نہیں دیا۔‘
’میں اب بھی درخواست کرتا ہوں کہ مجھے کریڈٹ دیا جائے کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ مجھے آئیڈیلائز کرنے والے جونیئرز اپنی جدوجہد میں مسائل کا سامنا کریں۔ اس کے علاوہ میرا کسی کو برا کہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘
’ضروری تھا‘ گانے کو راحت فتح علی خان نے گایا ہے جسے 2014 میں ریلیز کیا گیا تھا۔ یہ گانا یوٹیوب پر ڈیڑھ ارب بار تک دیکھا جا چکا ہے۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر ساحر علی بگا کی ایک پوسٹ وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے راحت فتح علی خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’راحت فتح علی خان درندہ صفت ہونے کے ساتھ منافق بھی ہیں۔‘
ساحر علی کی پوسٹ وائرل ہونے کے بعد گلوکار علی ظفر نے انہیں پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کا کہا جو کہ ساحر نے کر بھی دی اور اب دوبارہ وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔