Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی طلبہ نے جنیوا نمائش میں گولڈ اور سلور میڈلز اپنے نام کرلیے

نمائش میں دنیا بھر کے تقریبا 50 ممالک کے طلبہ شرکت کررہے ہیں (فوٹو عاجل)
سعودی عرب کی کنگ خالد یونیورسٹی کے طلبہ نے جنیوا میں انٹرنیشنل ایگزیبیشن آف انوینشن کے 49 ویں ایڈیشن میں 2 گولڈ اور 2 سلور کے میڈلز اپنے نام کرلیے۔
سبق ویب کے مطابق جنیوا میں بین الاقوامی نمائش کا آغاز 17 اپریل سے ہوا ہے۔ 7 سعودی طلبہ نے چار میڈلز حاصل کیے۔
نمائش میں دنیا بھر کے تقریبا 50 ممالک کے طلبہ شرکت کررہے ہیں۔  سعودی نائب وزیر تعلیم برائے یونیورسٹیز ریسرچ اینڈ انوویشن پروفیسر ڈاکٹر محمد بن احمد السدیری نے طلبہ کے ساتھ شرکت کی۔
2 سعودی طلبہ حاصل محمد الاسمری اور نایف علی القحطانی نے گولڈ میڈل جبکہ سلور میڈلز پانچ طلبہ شیما محمد القربی، مرام عوض القحطانی، شیما حمود العسیری، ریماز فیصل الغامدی اور ریان محمد القحطانی نے حاصل کیے۔
 اس نمائش میں سعودی طلبہ نے کئی منصوبوں کے حوالے سے اپنی ایجادات رکھی ہیں۔
سعودی طلبہ نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے چار پراجیکٹ پیش کیے۔ ان میں سڑکوں پر ٹریفک سیفٹی کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بہتر بنانا، لاگت کو کم کرنے اور ماحول کے تحفظ کے لیے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کا منصوبہ، مصنوعی ذہانت کے ذریعے ’میجک آئی کے علاوہ ڈاکٹروں کو مریض کی حالت اور نگرانی میں مدد کے سسٹم  (دی سمارٹ میڈیکل بیڈ) شامل تھے۔
کنگ خالد یونیورسٹی میں انٹرپرینیورشپ سینٹر کے ڈائریکٹر اور وفد کے سربراہ ڈاکٹر ماجد آل عظیمان نے کہا کہ ’یونیورسٹی کے طلبہ کو مختلف آئیڈیاز اور اختراعات کے ساتھ مدد کرنے،  ان کے پروجیکٹسکو کامیابی تک پہنچانے اور انہیں نئی ملازموں کے اچھے مواقع فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی کوشاں ہے‘۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی طلبا کے ان پراجیکٹس کو تھائی لینڈ، فرانس، مراکش، فلپائن، ملائیشیا، چینِ کوریا، پیرو اور لٹویا سے 15 خصوصی ایوارڈ بھی ملے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: