Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موٹروے پولیس کے اہلکار کو گاڑی سے ٹکر مارنے والی خاتون گرفتار، گاڑی برآمد

راولپنڈی پولیس کے مطابق ’ملزمہ سے وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے‘ (فائل فوٹو: سکرین گریب)
موٹروے پولیس کے اہلکار کو گاڑی سے ٹکر مارنے والی خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمہ کی شناخت فرح کے نام سے ہوئی ہے۔ 
’ملزمہ نے کارِسرکار میں مزاحمت کی اور روکنے کے باوجود پیٹرولنگ افسر محمد صابر کو گاڑی سے ٹکر مار کر فرار ہو گئی تھیں۔‘
یاد رہے کہ واقعہ کا مقدمہ موٹروے پولیس کی مدعیت میں دو جنوری کو تھانہ نصیرآباد میں درج کیا گیا تھا۔ 
ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ ’ملزمہ گرفتاری سے بچنے کے لیے مفرور ہو گئی تھیں، جن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ’ملزمہ سے وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔‘
’ملزمہ فرح کا اقدام قتل، کارِسرکار میں مداخلت اور غفلت و بے پروائی سے گاڑی چلا کر شہری کو زخمی کرنے کے جرائم میں چالان کیا جائے گا۔‘
آر پی او راولپنڈی بابر سرفراز الپا نے ایس ایس پی آپریشنز کی سربراہی میں ملزمہ کی گرفتاری کے لیے سپیشل ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔
نصیرآباد پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ملزمہ کو ٹریس کرکے گرفتار کیا۔
ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ’کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔‘
انہوں ںے کہا کہ ’قانون کی رِٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔‘
اس سے قبل منگل کو ترجمان موٹروے پولیس نے واقعے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ واقعہ یکم جنوری 2024 کو اسلام آباد ٹول پلازہ پر پیش آیا۔‘

واقعہ کا مقدمہ موٹروے پولیس کی مدعیت میں دو جنوری کو تھانہ نصیرآباد میں درج کیا گیا تھا (فائل فوٹو: وِکی پیڈیا)

’واقعے کے بعد خاتون ڈرائیور کے خلاف ضلع راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد میں دفعہ 279، 186، 337G اور 427 کے تحت ایف آئی ار درج کروا دی گئی تھی۔‘
منگل کو تھانہ نصیرآباد راولپنڈی کے ایس ایچ او محمد ابراہیم نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’خاتون کا نام فرح ہے اور جو گاڑی وہ چلا رہی تھیں وہ ان کی والدہ کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔‘
یاد رہے کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں بتایا گیا تھا کہ ’خاتون موٹروے پر مقررہ حد رفتار سے تیز زگ زیگ انداز میں گاڑی چلا رہی تھیں۔‘
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ’جب خاتون کو روکا گیا تو انہوں نے پولیس سے تعاون کرنے سے انکار کیا اور تلخ کلامی شروع کر دی۔‘
پولیس اہلکار کے مطابق ’سفید رنگ کی ہنڈا سوک میں سوار خاتون سے کوائف طلب کیے گئے تو انہوں نے ٹول پلازہ کی حد عبور کرتے ہوئے اُن پر گاڑی چڑھا دی جس سے وہ زخمی ہوگئے۔‘

شیئر: