Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اراضی قبضہ کیس، محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری معطل

گذشتہ روز عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں محمود خا ن اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جا ری کیے تھے (فوٹو اے ایف پی)
اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کے اراضی قبضہ کیس میں وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے گئے ہیں۔
سنیچر کو جوڈیشل مجسٹریٹ 9 کوئٹہ کامران بلوچ نے بلوچستان بار کونسل بلوچستان ہائی کورٹ بار کوئٹہ بار ایسوسی ایشن اور پشتونخوامیپ لائرز فورم کی اپیل پر فوری سماعت کی۔
وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ محمود خان اچکزئی کے خلاف مقدمہ اور وارنٹ بد نیتی پر مبنی ہے۔
وکلا کا کہنا تھا کہ ’ضلعی انتظامیہ نے 19 اکتوبر 2019 کو ایک سیٹلمنٹ افسر کی جانب سے جاری خط کی بنیاد پر مارچ 2024 میں اس وقت بے بنیاد مقدمہ درج کیا جب وہ اپوزیشن کی جانب سےصدارتی امیدوار تھے- یہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔‘
 دلائل سننے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے وارنٹ معطل کر دیے۔
 عدالت نے مقدمے کے تفتیشی آفیسر کا بیان ریکارڈ کرتے ہوئے سماعت 31 مئی تک ملتوی کر دی۔
دریں اثناء محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری کے خلاف بلوچستان بارکونسل سمیت دیگر وکلاء تنظیموں کی اپیل پر عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا گیا۔
وکلا برادری کا کہنا تھا کہ ’محمود خان چکزئی کے خلاف وارنٹ انہیں سیاسی طور پر دباؤ میں لانے کے لیے تھا۔ محمود خان اچکزئی ہمیشہ آئین قانون اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں، محمود خان بلوچستان کی سیاست کا ایک بڑا نام ہے بغیر وجہ کے اس طرح کے کیس بنانا نا مناسب اور غیر سنجیدہ فعل ہے۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ روز عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں محمود خا ن اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جا ری کیے تھے۔ صدارتی امیدوار بننے کے بعد انتظامیہ نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ چھاپے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے محمود خان اچکزئی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

شیئر: