Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمسی طوفان: آسمان پر رنگ برنگی روشنیاں کیوں نمودار ہوتی ہیں؟

دنیا بھر میں اس وقت سولر سٹارم یعنی شمسی طوفان کا کافی چرچہ ہے۔
سنیچر کے روز امریکہ، برطانیہ اور روس سمیت مختلف ممالک میں ’ناردرن لائٹس‘ نمودار ہوتے دیکھی گئیں۔
اس وقت سوشل میڈیا پر ’ناردرن لائٹس‘ کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوچکی ہیں جسے انٹرنیٹ صارفین خوب شیئر کر رہے ہیں۔
جہاں ’ناردرن لائٹس‘ کا کافی ذکر ہے وہیں ایک اہم سوال زیر غور ہے کہ آسمان میں یہ رنگین روشنیاں کیسے نمودار ہوتی ہیں۔
سولر سٹارم اس وقت رونما ہوتا ہے جب سورج قصیر تعداد میں ’چارجڈ انرجی‘ سپیس یعنی خلا میں چھوڑتا ہے۔  یہ ذرات سورج سے اتنی شدت سے خارج ہوتے ہیں کہ وہ آکر زمین سے ٹکراتے ہیں۔

شمسی طوفان کے دوران سورج خلا میں چارجڈ انرجی خارج کرتا ہے جو زمین سے بھی ٹکراتی ہے (فوٹو: ناسا)

سائنسی لحاظ سے کہا جائے تو کورونل ماس ایجیکشنز (coronal mass ejections) سورج کی سطح سے خلا میں نکلتے ہیں۔
جب سورج سے نکلنے والا پلازما اور مقناطیسی مواد زمین کے ’میگ نیٹک فیلڈ سے ٹکراتا ہے تو ایک کرنٹ پیدا ہوتا ہے جو ان ذرات کو شمال اور جنوب کی جانب دھکیلتا ہے۔
یہ ذرات حتمی طور پر ہماری فضا میں موجود گیس سے ٹکراتے ہیں جس کے باعث آسمان میں مختلف رنگ نظر آتے ہیں۔

لاٹوریل، امریکہ (فوٹو: اے ایف پی)

سبز رنگ کی ناردرن لائٹس سب سے عام ہیں۔  یہ اس وقت بنتی ہیں جب ذرات فضا میں موجود آکسیجن سے 75 اور 110 میل کی اونچائی پر ٹکراتے ہیں۔

ایڈن برگ، برطانیہ (فوٹو: اے ایف پی) 

اگر یہ ذرات آکسیجن اور نائٹروجن سے ٹکرائیں تو ہمیں نیلی روشنی دیکھنے کو ملتی ہے۔

نووسیبرسک، روس (فوٹو: اے ایف پی)

فضا میں 60 میل اور اس سے کم اونچائی پر اگر یہ ذرات نائٹروجن سے ملیں تو گلابی رنگ کی روشنی دیکھنے کو ملتی ہے۔ اگر اونچائی 120 میل سے اوپر ہو تو ان ذرات کا آکسیجن کے ساتھ ملنا سرخ aurora پیدا کرتا ہے۔

اونٹاریو، کینیڈا (فوٹو: اے ایف پی)

ان ناردرن لائٹس کو آنکھ سے صرف اس ہی وقت دیکھا جا سکتا ہے جب آسمان ابر آلود نہ ہو اور فضا بالکل صاف ہو۔ البتہ آپ کے جدید سمارٹ فونز ان ناردرن لائٹس کو بآسانی کیپچر کر سکتے ہیں۔

شیئر: