Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو ریاستی حل، برسلز میں سعودی عرب اور ناروے کی میزبانی میں اجلاس

اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب اور ناروے نے اتوار کو برسلز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کی کوششوں کے حوالے سے ایک اجلاس کی میزبانی کی ہے۔
اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں الجزائر، آسٹریا، بحرین، بیلجیئم، ڈنمارک، مصر، جرمنی، انڈونیشیا، آئر لینڈ، اردن، لٹویا، پرتگال، قطر، رومانیہ، سپین، فلسطین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، ترکیہ ،متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور اوآئی سی کے وزرا اور نمائندوں نے شرکت کی۔
برسلز اجلاس میں فوری جنگ بندی، قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی، غزہ میں جنگ رکوانے اور رفح کراسنگ کو کنٹرول کرنے سمیت مقبوصہ فلسطینی علاقوں میں تمام غیر قانونی یکطرفہ اقدامات اور خلاف ورزیوں، تباہ کن انسانی بحران سے نمٹنے کےلیے کوششوں کی حمایت کی گئی۔
دو ریاستی حل کے تناظر میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ٹھوس اقدامات اور اسرائیل فلسطین تنازع کے پائیدار حل کی سپورٹ پر مبنی سیاسی راستہ اختیار کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ اجلاس گزشتہ اجلاس کا تسلسل ہے جس کی میزبانی 29 اپریل کو ریاض نے عرب اور یورپی وزرا کے لیے کی تھی۔
ریاض میں ہونے والے اجلاس کا مقصد غزہ میں جنگ کوانے کے لیے کیے جانے والے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال اور سیاسی مشاورت کے ذریعے دو ریاستی حل کو سامنے رکھتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا تھا۔
واضح رہے یہ اجلاس ناروے، سپین اور آئر لینڈ کی جانب سے منگل کو فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے سے قبل ہوا ہے۔

شیئر: