Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ’فلسطین کے عوام کے ساتھ انصاف‘ ہے: سپین

محمد مصطفیٰ نے کہا کہ ہم سپین، ناروے اور آئرلینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سپین کے وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے فلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ’فلسطین کے عوام کے ساتھ انصاف اور اسرائیل کی سکیورٹی کی بہترین ضمانت‘ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو سپین کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں محمد مصطفیٰ نے کہا کہ ہم سپین، ناروے اور آئرلینڈ کی جانب سے منگل کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ یورپ کا ہر ملک ایسے ہی کرے۔‘
الباریس اور مصطفیٰ نے برسلز میں بات چیت کی ہے، جہاں فلسطینی رہنما نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل اور ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے سے بھی ملاقات کی تھی۔
فلسطینی وزیراعظم اتوار کو ہی بوریل، بارتھ ایدے اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے مزید بات چیت کرنی ہے۔
پیر کو وہ برسلز میں ہسپانوی، نارویجین اور آئرش وزرا کے ساتھ ایک اور ملاقات کریں گے۔ اور بدھ کو وہ سپین میں ہوں گے۔
اسرائیل نے سپین، ناروے اور آئرلینڈ کو خبردار کیا ہے کہ اس کے ساتھ تعلقات کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد ’سنگین نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن جنگ نے ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کے خواہاں ممالک کو حوصلہ بخشا ہے۔

شیئر: