Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاپوا نیو گنی میں لینڈ سلائیڈنگ، دو ہزار سے زیادہ افراد ’زندہ‘ دب گئے

متاثرہ علاقے کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹا رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاپوا نیو گنی کی حکومت نے کہا ہے کہ خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دو ہزار سے زیادہ افراد ملبے تلے ’زندہ‘ دب گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پیر کو بحرالکاہل میں واقع ملک پاپوا نیو گنی کی حکومت نے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔
حکومتی اعدادوشمار اقوام متحدہ کے اعدادوشمار سے تقریباً تین گنا زیادہ ہیں۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین کے لیے عالمی ادارے (آئی او ایم) نے کہا ہے کہ پاپوا نیو گنی میں جمعے کو ہونے والی سلائیڈنگ میں 670 افراد ملبے تلے دب گئے ہیں جن کے زندہ بچ جانے کی امیدیں وقت کے ساتھ دم توڑ رہی ہیں۔
پاپوا نیو گنی کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نے ایک خط میں اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ ’لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو ہزار سے زیادہ افراد زندہ دب گئے ہیں اور عمارتوں اور زرعی زمین کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔‘
ملک میں آئی او ایم کے سربراہ سرہان اکٹوپریک کے مطابق اس آفت کے نتیجے میں ملک کے شمالی پہاڑی صوبے انگا میں یمبالی نامی گاؤں مٹی کی چھ سے آٹھ میٹر تہہ تلے دب گیا ہے۔
آئی او ایم کے اندازے کے مطابق کم از کم 150 گھر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آئے ہیں جن کے مکینوں کے زندہ بچنے کے امکانات اب بہت محدود رہ گئے ہیں۔
پاپوا نیوگنی میں اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ علاقے میں مواصلاتی نظام اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ہنگامی امدادی اقدامات کے لیے سرکاری محکموں، پولیس، افواج اور اقوام متحدہ کے اداروں پر مشتمل ٹیم بنا دی گئی ہے جو خوراک، پناہ اور طبی ساز و سامان کے حوالے سے بنیادی ضروریات کا تعین کر رہی ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ کے بعد اس علاقے میں تقریباً ایک ہزار لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور جانی نقصان میں اضافے کا خدشہ ہے۔
سرہان اکٹوپریک کا کہنا ہے کہ امدادی کارکن لوگوں کی تلاش کے لیے بیلچوں اور لاٹھیوں سمیت ہر دستیاب شے سے کام لے رہے ہیں۔
انگا صوبے کو جانے والی واحد سڑک کے بڑے حصے پر پہاڑی تودہ گرا ہے جس کے بعد جائے حادثہ تک رسائی آسان نہیں۔

شیئر: