گزرے ہفتے خاکسار نے ’ہواؤں کے رخ بدلے بدلے سے ہیں‘ کے عنوان سے کالم باندھا تو احباب کے علاوہ متعلقہ ترین حلقوں سے بھی فون آیا کہ قبلہ آپ کن ہواؤں کے دوش پر مخاطب ہیں؟ ہوائیں نہیں بدل رہیں، سسٹم اپنی پوری طاقت کے ساتھ ڈٹا ہوا ہے۔ شانتی بنائے رکھیں۔ ہم چپ سے ہو کر رہ گئے کہ بظاہر دستیاب اشاریے تو کچھ ایسی ہی جانکاری دے رہے تھے۔
عدلیہ کے ہاں سے اٹھنے والی انگڑائی اب بھرپور کروٹ لے چکی اور اس کا تازہ ترین ثبوت سائفر کیس کا صفر ہونا ہے۔ پراسکیوشن بنیادی مدعا ہی ایڈریس نہ کر سکی، وہ سائفر جس کا مدعا زیر بحث تھا وہی پیش نہ ہوا، گم ہونا یا اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہے یا نہیں یہ معاملہ بعد کا تھا۔
فقط اعظم خان کی گواہی کی بنیاد پر استغاثہ اپنا پرچہ ثابت نہ کر سکا اور یوں دس دس سال کی قید سے قبلہ شاہ صاحب اور جناب کپتان باعزت بری قرار پائے۔
مزید پڑھیں
-
کسان کا بیڑہ غرق مگر کسے فکر؟ اجمل جامی کا کالمNode ID: 853086
-
بند گلی سے نکلنے کا حل کیا ہے؟ اجمل جامی کا کالمNode ID: 858321
-
ہواؤں کے رُخ بدلے بدلے سے ہیں، اجمل جامی کا کالمNode ID: 861746