Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے پر حملہ، پاکستان نے جرمن سفیر کو طلب کر لیا

حکام کے مطابق جرمن وزارت خارجہ نے پاکستانی سفارتی حکام کو واقعے کی مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کروائی ہے (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اتوار کو جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس کو طلب کیا اور فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے کے بارے میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم نے جرمن سفیر کو اپنے شدید تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔‘
سنیچر کو جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہری احتجاج کے دوران پاکستانی قونصل خانے میں داخل ہو گئے تھے۔ مشتعل مظاہرین نے پاکستانی قونصل خانے پر پتھراؤ بھی کیا اور قونصل خانے کے باہر لگا پرچم بھی اتار کر لے گئے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے جرمنی میں افغان شہریوں کی جانب سے پاکستانی قونصل خانے میں گھس کر پاکستان کا پرچم اتارنے کے واقعے پر کہا  کہ ہم سبز ہلالی پرچم کا دفاع کرنا جانتے ہیں، اگر اس واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث ہوا تو اس کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے کے واقعے پر دفتر خارجہ نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، اور جرمن حکام سے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے۔
فرینکفرٹ میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پاکستان کے وزارت خارجہ کے حکام نے اتوار کو اُردو نیوز سے گفتگو کے دوران اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعے کے دوران پاکستانی قونصل خانے کا عملہ محفوظ رہا ہے۔
حکام کے مطابق جرمن وزارت خارجہ نے پاکستانی سفارتی حکام کو واقعے کی مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کروائی ہے۔ جبکہ واقعے میں ملوث متعدد افراد کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

احتجاج کے دوران افغان شہریوں نے پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولا 

سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے افغان شہری ایک احتجاج کے سلسلے میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر جمع ہوئے، تاہم اس دوران آٹھ سے 10 مظاہرین نے اجازت نامے کے برعکس پاکستانی قونصل خانے میں داخل ہو گئے، جنہوں نے قونصل خانے پر پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم اتار لیا۔

افغان مظاہرین نے پاکستانی قونصل خانے کے باہر لگا پرچم اتار لیا

افغانستان کا پرچم تھامے مظاہرین نے پاکستانی قونصل خانے میں داخل ہو کر قونصل خانے میں لگا پاکستانی پرچم اتار دیا۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاجی مظاہرین پاکستانی پرچم اپنے ساتھ باہر لے آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتعل مظاہرین نے پاکستانی پرچم کو جلانے کی بھی کوشش کی۔
 جرمن حکام نے پولیس کی مزید نفری طلب کرکے حالات کو قابو کرتے ہوئے مظاہرن کو منتشر کیا۔ پاکستانی حکام کے مطابق اب تک واقعے میں ملوث دو افغان شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس ویڈیو شواہد کی مدد سے دھاوا بولنے میں ملوث مظاہرین کی شناخت کر رہی ہے جس کے بعد مزید گرفتایوں کا امکان ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی قونصل خانے پر حملے کی مذمت

اتوار کو پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان نے کل کے دن انتہا پسند گروہ کی جانب سے فرینکفرٹ میں اپنے قونصل خانے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔‘
 ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان جرمن حکام کی طرف سے قونصل مشن کے احاطے کی تقدس اور سلامتی کے تحفظ میں ناکامی کی شدید مذمت کرتا ہے، ویانا کنونشن برائے قونصلر تعلقات 1963 کے تحت میزبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قونصلر احاطے کی تقدس کو یقینی بنائے۔‘
کل کے واقعے میں، فرینکفرٹ میں پاکستان کے قونصل خانے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا، واقعے سے قونصل عملے کی جان کو خطرہ لاحق ہوا۔‘

جرمن حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے (فائل فوٹو اے ایف پی)

ترجمان دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’ہم جرمن حکومت کو اپنے شدید احتجاج سے آگاہ کر رہے ہیں، جرمنی میں پاکستانی سفارتی مشنز اور عملے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔‘
ہم جرمن حکام پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ کل کے واقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کریں۔ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں اور سکیورٹی کی خامیوں کے ذمہ دار افراد کو بھی جوابدہ ٹھہرائیں۔‘

پاکستانی سفارتی حکام کا جرمن وزارت خارجہ سے احتجاج، تحقیقات کا مطالبہ

پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیے میں فرینکفرٹ میں پیش آنے والے واقعے پر پاکستانی سفارتی حکام نے جرمن وزارت خارجہ سے احتجاج کیا ہے جس پر جرمن حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
جرمنی کے مقامی میڈیا کے مطابق فرینکفرٹ شہر کی انتظامیہ نے افغان شہریوں کو صرف پاکستانی قونصل خانے کے باہر اجتجاج ریکارڈ کروانے کی اجازت دے رکھی تھی، تاہم مظاہرین اجازت نامے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی قونصل خانے کے اندر داخل ہوئے۔
واقعے پر پاکستانی حکام کا مزید کہنا تھا کہ غیرملکی سفارتی تنصیبات کی سکیورٹی کی ذمہ داری جرمن حکومت کی ہے۔ اس معاملے پر بین الاقوامی برادری میں بھی سفارتی تنصیبات کی سکیورٹی کے معاملے پر تشویش پائی جاتی ہے۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں پاکستانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ ’گذشتہ روز شرپسندوں کی طرف سے پاکستان قونصلیٹ جنرل فرینکفرٹ میں توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہیں۔‘
اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ میں لکھا گیا کہ ’اس معاملے پر جرمن حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ایسی صورت حال دوبارہ پیدا نہ ہو۔‘
’یقینی بنایا جائے کہ شرپسندوں کو قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے۔ ہم اپنی کمیونٹی سے صبر اور پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘

شیئر: