Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی صدر پوتن کا منگولیا میں ریڈ کارپٹ استقبال، یوکرین کا سخت ردعمل

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کو منگولیا کے سرکاری دورے میں غیرمعمولی پروٹوکول دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق صدر پوتن کے وارنٹس عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے جاری کر رکھے ہیں۔
یوکرین نے روسی صدر کو ریڈ کارپٹ استقبال دینے پر منگولیا پر تنقید کی ہے اور اس کو انصاف کے خلاف قرار دیا ہے۔
منگولیا کے دارالحکومت اولانباتر میں جیسے ہی روسی صدر لیموزین کار سے اُترے اُن کے منگولین ہم منصب اوخاناجن خوریلسکھ نے اُن کے استقبال کیا جبکہ گھوڑوں پر سوار گارڈز سلامی دے رہے تھے۔
صدر پوتن نے روسی انداز میں آگے بڑھ کر استقبال کرتے ہوئے پھول پیش کرنے والی بچی کا جھک کر بوسہ لیا۔
انٹرنیشنل کریمنل کورٹ یا بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے گزشتہ سال روسی صدر پوتن کے  وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس میں عدالت کے 124 رکن ممالک بشمول منگولیا کو پابند کیا گیا تھا کہ روسی صدر اگر ان ملکوں کی سرزمین پر قدم رکھتے ہیں تو اُن کو گرفتار کر کے مقدمہ چلانے کے لیے دی ہیگ منتقل کریں۔
یوکرینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہیورہی تیکھی نے کہا ہے کہ منگولیا کی جانب سے وارنٹ پر عمل کرنے میں ناکامی ’بین الاقوامی فوجداری عدالت اور فوجداری قانون کے نظام کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔‘
ترجمان  ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا کہ ’منگولیا نے ایک جنگی جرائم کے ایک ملزم کو انصاف سے بچنے کی سہولت فراہم کی ہے، اس طرح وہ جنگی جرائم میں شریک ہوا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یوکرین اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ منگولیا اس کے نتائج بھگتے۔
آئی سی سی کے وارنٹ میں صدر پوتن پر یوکرین سے سینکڑوں بچوں کو غیرقانونی طور پر ملک بدر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ روس کے صدارتی دفتر نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے پیچھے سیاسی محرکات ہیں۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ماسکو کو صدر پوتن کے وارنٹ کے سلسلے میں کسی کارروائی کی کوئی فکر نہیں، کیونکہ روس کی منگولیا کے ساتھ ’زبردست تعلقات‘ ہیں اور اس دورے کے تمام پہلوؤں پر پہلے سے گفتگو کی گئی تھی۔
صدر پوتن نے اپنے ہم منصب سے گفتگو میں کہا کہ ’منگولیا کے ساتھ تعلقات ایشیا میں ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہیں جامع سٹریٹجک شراکت داری کی اعلیٰ سطح پر لایا گیا ہے۔‘
منگولیا کے صدر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ ملے گا۔
منگولیا ایک ایسا خطہ ہے جہاں سے ایک بڑی پائپ لائن کے ذریعے روسی کی گیس چین تک پہنچانے کا مںصوبہ زیرِغور ہے۔
روس اس علاقے سے چین تک سالانہ 50 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس لے جانے کے لیے پائپ لائن تعمیر کرنا چاہتا ہے۔

عالمی فوجداری عدالت نے صدر پوتن کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

’پاور آف سائبیریا 2‘ نامی یہ منصوبہ روس کی اس حکمت عملی کا حصہ ہے کہ یوکرین کی جنگ کے آغاز کے بعد سے یورپ میں گیس کی فروخت میں ہونے والے نقصان کی تلافی کی جائے۔
اسی نام کی ایک موجودہ پائپ لائن پہلے ہی چین کو روسی گیس فراہم کرتی ہے اور 2025 میں اس کی صلاحیت 38 بلین کیوبک میٹر سالانہ تک پہنچ جائے گی۔
گیس کی قیمتوں کے تعین جیسے بنیادی مسائل کی وجہ سے نیا منصوبہ طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔ تاہم صدر پوتن نے اپنے دورے کے موقع پر کہا کہ تیاری کا کام، بشمول فزیبلٹی اور انجینئرنگ سٹڈیز طے شدہ کے طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

شیئر: