’علاقہ خالی کریں‘، اسرائیلی فوج نے لبنان کے سرحدی گاؤں میں پمفلٹس گرا دیے
اسرائیلی فوج کی ترجمان کے مطابق پمفلٹس گرانے کی انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
لبنان کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کے سرحدی علاقے میں اسرائیل کی جانب سے انتباہی پمفلٹ گرائے گئے ہیں جن میں رہائشیوں سے علاقہ خالی کرانے کو کہا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ایک بریگیڈ نے یہ کام منظوری لیے بغیر کیا۔
یہ پہلی بار ہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد پر بسنے والوں سے علاقہ خالی کرنے کے لیے کہا ہو۔ گزشتہ برس سات اکتوبر کو چھڑنے والی اسرائیل غزہ جنگ کے بعد حماس کی اتحادی حزب اللہ اور صہیونی افواج میں سرحد کے آر پار فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے گرائے گئے پمفلٹس میں لبنان کے رہائشیوں کو 11 ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔
لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے جنوبی سرحدی گاؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیلی دشمن نے وازانی اور قرب و جوار میں پمفلٹس گرا کر رہائشیوں سے علاقے کو خالی کرنے کا انتباہ کیا۔‘
وازانی کے میئر احمد المحمد نے اے ایف پی کو ان پمفلٹس میں سے ایک کی تصویر بھیجی جس میں جس علاقے کو خالی کرنے کے لیے کہا گیا ہے اُس کو سرخ نشان لگایا گیا ہے۔
پمفلٹس میں عربی میں لکھا گیا ہے کہ ’علاقے کے تمام رہائشیوں اور کیمپوں میں رہنے والے مہاجرین سے کہا جاتا ہے کہ اُن کے علاقے سے حزب اللہ فائرنگ کرتی ہے۔ رہائشی شام چار بجے سے قبل اپنے گھروں کو چھوڑ کر خیام کے شمال میں چلے جائیں۔ اور اُس وقت تک واپس نہ آئیں جب تک اس علاقے میں جنگ ختم نہیں ہو جاتی۔‘
اسرائیلی کے سرحد کے ساتھ لبنان کا یہ علاقہ زرعی زمین ہے جہاں عام طور پر شام کے مہاجرین کو کاشت کے لیے ملازمت دی جاتی ہے۔
اے ایف پی کی جانب سے اسرائیلی فوج سے اس حوالے سے پوچھا گیا کہ تو فوج کی ترجمان نے جواب دیا کہ پمفلٹس ڈرون کے ذریعے اس علاقے میں گرائے گئے جہاں سے حزب اللہ حملے کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کارروائی فوج کے 769 بریگیڈ نے کی، اور اس کو جنوبی کمانڈ کی مںظوری حاصل نہیں تھی۔ اس حوالے سے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔‘