Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ کا فلسطینی علاقوں سے قبضے کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد کا خیرمقدم

کابینہ نے 10 نجی کالج قائم کرنے کی بھی منظوری دی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حالیہ قرارداد کا خیرمقدم کیا ہے جس میں فلسطینی علاقوں پر’غیرقانونی قبضے‘ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس منگل کی شام شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض میں ہوا جس میں علاقائی اور بین الاقوامی حالات کا جائزہ لیا گیا۔
یاد رہے جنرل اسمبلی نے ایک قرار داد کی منظوری دی ہے جس میں اسرائیل پرزور دیا گیا کہ وہ ایک سال کے اندر فلسطینی علاقوں سے اپنا غیرقانونی قبضہ ختم کرے۔ اس قرارد کے حق می 124 ممبران نے ووٹ دیا،14 نے مخالفت کی جبکہ 43 غیر حاضر رہے۔
کابینہ نے عرب امن اقدام اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل  کےلیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کےمطابق وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد بتایا  اجلاس کے آغاز میں  شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مملکت کے 94 ویں یوم الوطنی کے موقع پر برادر اور دوست ممالک کی جانب سے موصول ہونے والے تہنیتی پیغامات پر شکریہ ادا کیا
ارکین کابینہ نے مجلس شوری کے نویں اجلاس کے سالانہ افتتاحی سیشن سے شاہی خطاب کو سراہا جس میں ریاست کی ترجیجات اور اہداف کو نمایاں کرتے ہوئے خارجہ پالیسی کے ضوابط کی وضاحت کی گئی تھی۔
کابینہ نے شاہ سلمان غیرمنافع بخش ادارے کے مرکزی نظام کی منظوری دینے کے فیصلے کو بھی سراہا جس فلاحی کاموں کوغیرمعمولی وسعت ملے گی۔
ارکین نے اجلاس کے ایجنڈے میں درج مختلف موضوعات پرتبادلہ خیال کیا جن میں شوری کونسل کی جانب سے سیاسی، امن و امان ، معاشی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے پیش کی جانے والی رپوٹیں اور سفارشات شامل تھیں۔
اجلاس کے آخر میں مختلف نوعیت کے فیصلے کیے گئے جن میں مملکت اور جمہوریہ ترکیہ کے مابین رابطہ کونسل کے قیام کے لیے نکات میں ترمیم کرنے والے ضوابط کی منظوری دی گئی۔
وزیر ثقافت یا ان کے مقرر کردہ نمائندے کو اختیار دیا گیا کہ وہ جمہوریہ وینزویلا کے ساتھ مشترکہ تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کریں۔
وزیر سرمایہ کاری یا ان کے نمائندے کو پانامہ کے ساتھ مملکت میں سرمایہ کاری کے فروغ کےلیے مفاہمتی یادداشت کے مسودہ تیار اور اس پردستخط کرنے کا اختیار دیا گیا۔
کابینہ نے 10 نجی کالج قائم کرنے کی بھی منظوری جاری کی۔
علاوہ ازیں مختلف اداروں میں اعلی عہدیداروں کی ترقی اور تقرریوں کا بھی اعلان کیا گیا۔

شیئر: