Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر کی یرغمالیوں اور قیدیوں کے بدلے غزہ میں دو روزہ جنگ بندی کی تجویز

صدر السیسی نے کہا کہ عارضی جنگ بندی پر عملدرآمد کے 10 دنوں کے اندر مذاکرات دوبارہ شروع ہونے چاہییں۔ (فوٹو:اے پی)
مصر نے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی کچھ فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں دو روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔  
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو اسرائیلی حملوں میں 45 فلسطینی جان سے گئے۔
قاہرہ میں الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر السیسی نے کہا کہ عارضی جنگ بندی پر عملدرآمد کے 10 دنوں کے اندر مذاکرات دوبارہ شروع ہونے چاہییں تاکہ مستقل طور پر جنگ بندی ہو سکے۔
اسرائیل یا حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن ثالثی کی کوششوں کے قریب ایک فلسطینی عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ ’میں توقع کرتا ہوں کہ حماس نئی پیشکش سن لے گی، لیکن پُرعزم ہے کہ کسی بھی معاہدے کے لیے جنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے اور اسرائیلی افواج کو غزہ سے نکالنا چاہیے۔‘
اسرائیل نے کہا ہے کہ جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتی جب تک حماس کا غزہ میں ایک فوجی طاقت اور حکومت کرنے والی تنظیم کے طور پر صفایا نہیں ہو جاتا۔
ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے اور اسرائیلی ایجنسی موساد کے ڈائریکٹرز نے دوحہ میں قطری وزیراعظم سے ملاقات کریں گے تاکہ غزہ میں قلیل مدتی جنگ بندی کے معاہدے اور حماس کے پاس موجود یرغمالیوں میں سے کچھ کی رہائی کے بدلے اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے بات چیت شروع کی جا سکے۔
ایک اعلٰی عہدیدار نے بتایا کہ بات چیت کا مقصد اسرائیل اور حماس کو غزہ میں جنگ بندی پر راضی کرنا ہے جو ایک ماہ سے کم عرصے تک جاری رہے گی، اس امید کے ساتھ کہ اس سے مستقل اتفاق رائے ہو گا۔

شیئر: