امریکہ میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ، ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ
امریکہ میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ، ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ
منگل 5 نومبر 2024 9:23
امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق کچھ ریاستوں میں مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے پولنگ کا آغاز ہوا جبکہ بعض ریاستوں میں پولنگ سٹینشز صبح آٹھ بجے کُھلے۔
ڈیموکریٹ اُمیدوار کملا ہیرس نے ووٹنگ شروع ہونے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’امریکہ! اپنی آوازیں سُنانے کا یہی لمحہ ہے۔‘
ڈیموکریٹ کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے امریکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تاریخ کے سخت ترین صدارتی انتخابات کے مقابلے میں اپنا ووٹ ڈالیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پنسلوینیا میں انتخابی مہم کے اختتام پر تقریر کرتے ہوئے نائب صدر اور ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ انتخابات کا دن آ گیا ہے اور ہر ووٹ اہمیت کا حامل ہے۔
انتخابی مہم کے آخری جلسے میں اختتامی تقریر کرتے ہوئے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مشی گن میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کل آپ کے ووٹ سے ہم اپنے ملک کو درپیش ہر ایک مسئلے کو حل کر سکتے ہیں اور امریکہ اور دنیا کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔‘
پیر کو انتخابی مہم کے اختتامی مرحلے پر ڈیموکریٹ اور ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں نے اپنی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔
دونوں سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ قبل از وقت ووٹنگ حوصلہ افزا ہے، 82 ملین سے زیادہ لوگوں نے ابتدائی ووٹ کاسٹ کر لیے ہیں تاہم اب انہیں الیکشن کے دن ہی اپنے حامیوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہو گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے حامی ’خود کو جیتنے کی پوزیشن میں رکھ سکتے ہیں، جو ہم بہت آسانی سے کر سکتے ہیں اگر ہم ووٹ ڈالنے نکلیں۔‘
کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ’ہمیں پنسلوینیا میں ووٹ ڈالنے کے لیے ہر ایک کی ضرورت ہے اور آپ نتائج کا فیصلہ کریں گے۔‘
اس انتخابی مہم کے دوران کئی اہم موڑ آئے جن میں ریپبلکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر دو قاتلانہ حملے ہوئے اور ڈیموکریٹ کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی جانب سے دستبرداری کا اعلان اور کملا ہیرس کا اچانک صدارتی امیدوار بننا شامل ہیں۔
رائے عامہ کے جائزوں میں 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ اور 60 سالہ کملا ہیرس برابر دکھائی دے رہے ہیں اور دونوں میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔
انتخابات جیتنے کے لیے اہم ریاستیں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، نارتھ کیرولینا، پنسلوینیا اور وسکونسن شامل ہیں۔
ان ریاستوں میں پنسلوینیا سب سے اہم ریاست ہے جس کے بارے میں امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ ریاست صدر کے انتخاب کا فیصلہ کر سکتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ شکست کی صورت میں انتخابی نتائج کو 2020 کی طرح چیلنج کرنے کی کوشش کریں گے۔
منگل کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد حتمی نتائج آنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کو فتح کرنے کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ ریاستوں میں ووٹ جیتے جائیں تاکہ 270 الیکٹرز کے ووٹس حاصل کرنے کی شرط کو پورا کیا جا سکے۔ قومی سطح پر کُل 538 الیکٹورل ووٹس یا الیکٹرز ہوتے ہیں جبکہ امیدوار کو جیتنے کے لیے 270 ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔