24 نومبر کی صبح سے نکلے قافلے 48 گھنٹے بعد بالآخر اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو چکے تھے، علی امین گنڈا پور کے علاوہ بشریٰ بی بی کی انٹری اس بار صورتحال کو یکسر مختلف رنگ دے رہی تھی۔
محترمہ کی فائنل کال سے پہلے پس پردہ رہنماؤں کے ساتھ ہوئی گفتگو ہو یا کال سے ایک دن پہلے کا ویڈیو پیغام، محسوس ہو رہا تھا کہ گویا بیگم صاحبہ اس بار کچھ کر گزرنے کا مشن لیے اپنے شوہر نامدار اور اپنی جماعت کے لیے ایک خاص جذبے کے ساتھ میدانِ عمل میں اُتر چکی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’فائنل کال‘ سے ’پسپائی‘ کی رات تک، یہ سب کیا ہوا؟Node ID: 882217
-
فائنل کال کا ڈراپ سین، تحریک انصاف سے کہاں کہاں غلطیاں ہوئیں؟Node ID: 882225