Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے دو صحافیوں کو جنگ کی ’پاورفُل‘ کوریج پر ’روری پیک‘ ویڈیو ایوارڈ

یہ ایوارڈ ویڈیو جرنلسٹ روری پیک کے نام سے منسوب ہے جو سنہ 1993 میں ماسکو میں قتل کر دیے گئے تھے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
فلسطین کے علاقے غزہ میں جاری خونریز لڑائی کے دوران ’پاورفُل‘ ویڈیو رپورٹنگ پر دو صحافیوں بلال الساباغ اور یوسف حسینا کو ’روری پیک ایوارڈ‘ دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے منسلک دونوں صحافیوں کو یہ ایوارڈ اُن کے سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ سے جنگ کی رپورٹنگ پر دیا گیا ہے۔
یہ ایوارڈ ویڈیو جرنلسٹ روری پیک کے نام سے منسوب ہے جو سنہ 1993 میں ماسکو میں قتل کر دیے گئے تھے۔
صحافی بلال الساباغ کی عمر 33 برس جبکہ یوسف حسینا کی عمر 47 برس ہے۔
غزہ سے جنگ کی ویڈیوز کے مقابلے میں دل دہلا دینے والی عکاسی رکھی گئی جن میں بمباری کے بعد ایک شخص اپنے رشتہ دار کو ملبے میں تلاش کر رہا ہے جبکہ ایک خاتون ہسپتال میں ایک میت پر نوحہ کناں ہے۔
اسی طرح غزہ کے رہائشیوں کو خوراک کے لیے قطاروں میں کھڑے دکھایا گیا ہے۔
بلال السباغ رواں سال اپریل میں اپنی اہلیہ اور بیٹی کو لے کر غزہ سے نکل گئے تھے اور وہ اس ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے لیے لندن پہنچے۔
اُن کو جنگ زدہ علاقے سے رپورٹنگ کرنے پر ستمبر میں بیوکس کالواڈوس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
بلال السباغ نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ ’باوجود اس کے کہ میں آج کی رات اس پذیرائی پر خوش ہوں، میرا دل بہت بھاری ہے کیونکہ میرے خاندان کے افراد، میرے دوست اس وقت غزہ میں بھوک، خوف اور بمباری کا سامنا کر رہے ہیں۔’
وہ سنہ 2017 سے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے منسلک ہیں۔
صحافی یوسف حسینا سنہ 2014 سے اے ایف پی کے لیے غزہ سے کام کر رہے ہیں اور جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اُن کو دس بار اپنا گھر بدلنا پڑا ہے۔

گزشتہ برس سات اکتوبر سے شروع ہونے والی غزہ جنگ میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

وہ اس وقت ایک اہم غیرجانبدار صحافی ہیں جو غزہ سے اے ایف پی کے لیے ویڈیو رپورٹنگ کر رہے ہیں۔
ایجنسی فرانس پریس کے عالمی نیوز ڈائریکٹر فل چیٹ وِنڈ نے کہا کہ ’اے ایف پی میں ہر ایک کو بلال اور غزہ میں اس کے ساتھیوں کے کام پر بے حد فخر ہے۔ یہ ایوارڈ بظاہر ناممکن حالات میں ان کی بہترین صحافت کے لیے خراجِ تحسین اور صلہ ہے۔‘
ویڈیو اور آڈیو کے ڈپٹی نیوز ڈائریکٹر گیلوم میئر نے کہا کہ ’یہ انعام بلال اور یوسف کی ہمت کے صلے میں ہے جن کی اے ایف پی کے لیے عکاسی نے دنیا بھر کے ٹیلی ویژن سٹیشنوں کو غزہ میں تنازعے کی حقیقت اور اس کے شہری آبادی پر ہونے والے اثرات کو دکھایا۔‘

شیئر: