Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صحافتی بددیانتی‘، سی این این کے صحافی غزہ کوریج پر ناخوش

سات اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا اور اب تک مسلسل لڑائی جاری ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی نیوز چینل سی این این سے وابستہ صحافیوں نے غزہ جنگ کے تناظر میں فلسطینی نقطہ نظر کو سنسر کرنے اور اسرائیلی پروپیگنڈے کو بڑھاوا دینے پر مبنی کوریج پر ناخوشی دکھاتے ہوئے احتجاج کیا ہے۔
امریکہ سمیت کئی دوسرے ممالک میں سی این این کے نیوز روم میں کام کرنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ سٹوری کے حوالے سے انتظامیہ کے احکامات کو سامنے رکھا جاتا ہے جس کے نتیجے میں کچھ چیزیں سنسر ہوتی ہیں اور جنگ کی جانبدارانہ کوریج سامنے آتی ہے۔
سی سی این کے ایک سٹافر نے برطانوی اخبار گارڈین کو بتایا کہ ’بالآخر سی این این کی غزہ جنگ کے حوالے کوریج ایک صحافتی بددیانتی ہی ٹھہرتی ہے۔‘
خبروں کے بارے میں فصیلے ہیڈکوارٹر سے آنے والی ہدایات کی روشنی میں ہوتے ہیں، جو کوریج کے حوالے سخت ضوابط رکھتا ہے۔
برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں سی این این کے عملے کے چھ ارکان کے اکاؤنٹس اور ایک درجن سے زائد اندرونی مراسلوں کا حوالہ بھی دیا ہے، جو کہ اس کے پاس موجود ہیں۔
عملے نے بتایا کہ ’ہدایات میں حماس کے عہدیداروں کا حوالہ دینے اور فلسطنیوں کا نقطہ نظر دینے پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی حکومت کے بیانات کو اہمیت کے مطابق کور کرنے کا کہا گیا ہے۔‘
یہ بھی کہا گیا ہے کہ سٹوریز کو اشاعت کے لیے بھجوانے سے قبل یروشلم بیورو آفس سے کلیئر کرانے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں۔
ایک صحافی کا کہنا تھا کہ ’یہاں بہت زیادہ انررونی کشمکش اور اختلافات ہیں اور کچھ لوگ یہاں سے نکلنا چاہتے ہیں۔‘
ایک اور سٹاف ممبر نے بتایا کہ بہت سے افراد پر غزہ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ مواد دینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاہم جب تک یہ رپورٹس یروشلم جاتی ہیں اور پھر ٹی وی پر آتی ہیں تو ان میں اہم تبدیلیاں آ چکی ہوتی ہیں اور اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ ان میں اسرائیل کو غلط نہ کہا جائے۔‘
کئی سینیئر جرنلسٹس جو طویل عرصے سے اسرائیل اور فلسطین کے تنازع حوالے سے رپورٹنگ کرتے آئے ہیں، کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیل کے بارے میں لکھنے سے اسی لیے گریز کر رہے ہیں کہ انہیں غیرجانبدار رپورٹس دینے سے روکا جائے گا۔
دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سینیئر ایڈیٹرز کی جانب سے جان بوجھ کر ان کو رپورٹس دینے سے روکا جا رہا ہے۔
سٹاف ارکان کا کہنا ہے کہ کوریج کا سارا انتظام نئے ایڈیٹر انچیف اور سی ای او مارک ٹھامسن دیکھ رہے ہیں، جنہوں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملوں کے دو روز بعد جوائن کیا تھا۔

شیئر: