اتوار کو کئی گھنٹوں تک پابندی کی وجہ سے بند رہنے کے بعد سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک امریکہ میں دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق وفاقی پابندی کے نتیجے میں بندش کا شکار ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے متعلق نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ حلف اٹھانے کے بعد دفتری امور کے پہلے روز ایک ایگزیکٹیو صدارتی حکم نامے کے تحت اس پابندی کو موخر کریں گے۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ میں ٹک ٹاک بند، کمپنی کو ڈونلڈ ٹرمپ سے اُمیدیں کیوں؟Node ID: 884632
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ یہ صدارتی حکم نامہ اس وجہ سے جاری کریں گے تاکہ پابندی پوری طرح سے نافذالعمل ہونے سے قبل ’ٹک ٹاک‘ کی مالک کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کو امریکی آپریشنز کے حصص کی فروخت کے لیے کوئی مناسب خریدار مل جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’دی ٹروتھ سوشل‘ پر کیا۔
اس کے بعد ’ٹک ٹاک‘ کی جانب سے ایک پیغام بھی جاری کیا گیا جس میں اس کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ’صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی بدولت امریکہ میں ٹک ٹاک بحال کر دیا گیا ہے۔‘
ایپلی کیشن کی انتظامیہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ میں بنائے جانے والے ایک وفاقی قانون کے ذریعے ’بائٹ ڈانس‘ کو پابند بنایا گیا تھا کہ وہ امریکہ کے آپریشنز کسی دوسری کمپنی کو بیچ دے بصورت دیگر ’ٹک ٹاک‘ کو بند کر دیا جائے گا۔
یہ قانون گزشتہ سال اپریل میں امریکی پارلیمنٹ سے بھاری اکثریت سے پاس ہوا تھا اور اتوار سے نافذ ہوا جس کے نتیجے میں امریکہ میں ’ٹک ٹاک‘ کچھ گھنٹوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر کہا تھا کہ ’میں پیر کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کروں گا تاکہ قانون کی پابندیوں کے نافذ ہونے سے پہلے کی مدت میں توسیع کی جائے اور ہم اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ایک معاہدہ کر سکیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ ایک مشترکہ منصوبے میں 50 فیصد ملکیت حاصل کرے، کیونکہ ایپلی کیشن کی سینکڑوں اربوں کی قیمت کھربوں ڈالر تک بڑھ سکتی ہے۔
ٹرمپ نے لکھا کہ ’ایسا کرنے سے ہم ٹک ٹاک کو بچا سکتے ہیں اور اس کو اچھے ہاتھوں میں رکھ سکتے ہیں۔‘
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے نو ججوں نے متفقہ طور پر جمعے کو ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کے فیصلے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
امریکی کانگریس اور امریکی محکمہ انصاف کی اکثریت کا ماننا ہے کہ ٹک ٹاک امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
ٹک ٹاک کو امریکہ میں 17 کروڑ سے زائد لوگ استعمال کرتے ہیں جو اتوار کو کچھ گھنٹوں تک بند ہونے کے بعد اب صارفین کو دوبارہ دستیاب ہے۔