سابق وزیراعظم اور بانی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے اور میر مرتضیٰ بھٹو کے بیٹے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے سیاست میں باقاعدہ انٹری کی تصدیق کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
گولڈن ہینڈ شیک سکیم کا فائدہ کس کو، حکومت یا سرکاری ملازمین؟Node ID: 887198
جمعے کی شب کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک بیان میں ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ ’میرے بابا شہید میر مرتضیٰ بھٹو نے اپنے پیچھے ایک مضبوط سیاسی میراث چھوڑی ہے جو عوام کے ذریعے عوام کے لیے سیاست تھی۔‘
’ان کا نظریہ ان کی شہادت کی وجہ سے ادھورا رہ گیا جبکہ انہوں نے اپنے پیچھے ایک پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی شہید بھٹو چھوڑی، لیکن میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے پاس کوئی پوزیشن یا ممبر شپ نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں ابھی تک پاکستانی منظر نامے سے، پاکستان کے عوام سے، جو کہ میرے استاد ہیں، سیکھ رہا ہوں۔ میں ابھی اس سفر میں ہوں کہ اپنے ملک میں مختلف آوازیں اور رائے سنوں، جن کو سننا اور قدر کرنا بہت ضروری ہے۔‘
’میں پاکستان کو قدرتی اور مقدس جغرافیے کے طور پر دیکھتا ہوں، یہ جغرافیہ سندھ طاس سے، عظیم الشان پہاڑوں سے صحرا سے اور جنگلوں کے ذریعے جڑا ہوا ہے، میرا راستہ میرا اپنا ہے حالانکہ کچھ لوگ میری آواز اور میری تصویر کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘
ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے ان کی آواز اور ان کا فوٹو استعمال کرنے والوں کے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مہربانی فرما کر آپ نوٹ فرما لیں جو سرگرمیاں یا باتیں میں اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کرتا ہوں، وہی میری طرف سے ہوتی ہیں، باقی کسی کا ذمہ دار میں نہیں۔‘
ذوالفقار علی بھٹو کے اس بیان پر ان کی بہن فاطمہ بھٹو نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے بھائی ذوالفقار علی بھٹو جونیئر زندگی میں جو بھی راستہ اختیار کریں، انہیں میری مکمل حمایت حاصل ہے، میں ہمیشہ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔‘
اسی طرح سے مالک رمضان اسرا نامی صارف نے لکھا کہ ’بھٹو کے اصلی وارث۔‘
صمد عباسی نے کہا ’ہم آپ کے ہر فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، آپ جو بھی فیصلہ لے رہے ہیں ہم دعاگو ہیں کہ قدرت آپ کو سلامت رکھے۔‘
صارف آصف حیات کا کہنا تھا کہ ’آپ جیسے نوجوان لیڈر کی سندھ کو ضرورت ہے، عملی سیاست میں اپنا کردار ادا کریں۔‘
بخت ناصر نے اپنی رائے کا اظہار کچھ ان الفاظ میں کیا ’بہت اچھا فیصلہ کیا آپ نے، ہم اپنی سیاست میں آپ جیسے لوگوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔‘