Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیتھولک مسیحیوں کے پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

پوپ فرانسس 2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ بنے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ویٹی کن سٹی نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ کیتھولک مسیحیوں کے پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں پیر کی صبح انتقال کر گئے۔
پوپ فرانسس طویل علالت کے بعد چند دن قبل ہی صحت یاب ہوئے تھے، ان کو نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ایف پی کے مطابق کارڈینل کیون فیرل نے ویٹی کن کی طرف سے شائع کردہ بیان میں کہا کہ وہ گہرے دکھ اور صدمے کے ساتھ پوپ فرانسس کے انتقال کا اعلان کرتے ہیں۔
وہ شدید بیماری کے باعث 38 دن تک ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔ 23 مارچ کو صحت یاب ہونے کے بعد ان کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔
وہ رومن کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی مذہبی رہنما تھے، اور 2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ بنے تھے۔
پوپ فرانس کا تعلق ارجنٹینا سے تھا، اور ان کا نام خورخے ماریو برگو لیو تھا۔
پاکستان سمیت متعدد ممالک کی طرف سے تعزیت
پاکستان سمیت عالمی رہنماؤں نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پوپ فرانسس کے خاندان اور کیتھولک مسیحی برادری سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال سے دنیا ایک مخلص اور امن کی داعی شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔
پوپ فرانسس نے دُکھی انسانیت کی خدمت کے لیے نمایاں کردار ادا کیا، دنیا میں قیام امن کے لیے پوپ فرانسس کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین ایشو پر پوپ فرانسس کے اصولی موقف کو اقوام عالم میں سراہا گیا۔
وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے پوپ فرانسس کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی امن کے لیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے پیر کو پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پوپ فرانسس امن، محبت اور ہمدردی کی آواز تھے۔‘
ایران نے بھی ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں نے کہا کہ پوپ فرانسس ہمیشہ کمزور طبقات کی حمایت کرتے تھے۔
اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے کہا ہے کہ ’یہ انتہائی افسوسناک خبر ہے، ایک عظیم انسان ہمیں چھوڑ کر چلا گیا۔‘
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں مسیحیوں کے ساتھ ہیں۔

 

شیئر: