Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جزیرۂ فرسان میں ڈولفنز کی اٹکھیلیاں، سیاحوں کے دل موہ لیے

ڈولفن کا دیکھا جانا محض اتفاق نہیں بلکہ اس کی کچھ اہم وجوہ ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
فطرت اور جنگلی حیات کے شوقین افراد کے لیے دلچسپ خبر ہے کہ جزیرۂ فرسان کے ارد گرد پانیوں میں پانچ سے زیادہ اقسام کی ڈولفنز دیکھی گئی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سیاحت سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ ڈولفنز کے یوں دکھائی دینے کا مطلب ہے کہ شوقین افراد کے لیے جزیرہ فرسان جانا اب لازمی ہے۔
جزیرۂ فرسان میں دیکھی جانے والی ڈولفن میں بوتل نوز سے مماثل اور سپِنر ڈولفن کہتے ہیں، شامل ہیں۔ یہ ڈولفن اٹکھیلیاں کرنے کے لیے مشہور ہے اور اپنی سحر انگیزی سے تفریحی کےلیے آنے والوں کے دل موہ لیتی ہے۔
سعودی عرب کے ماہی گیر محمد فرسانی، جو ایک عرصے سے ان پانیوں میں آتے جاتے ہیں، کہتے ہیں کہ ڈولفن کا دیکھا جانا محض اتفاق نہیں بلکہ اس کی کچھ اہم وجوہ ہیں۔
ان کے مطابق ’ہم انسانوں کی طرح ڈولفنز سمندر کو سمجھتی ہیں اور انھیں سمندروں سے پیار بھی ہے۔ وہ ان پانیوں میں لطف ڈھونڈتی ہیں اور یوں ان کا انسانوں سے گہرا تعلق اور رابطہ بن جاتا ہے۔ یہ رابطہ، مقامی کمیونٹی کی بقائے باہمی کی اہمیت سے آگاہی اور سمندری حیات کے تحفظ کو اجاگر کرتا ہے۔‘ 
ان کرشماتی کرتبوں والی ڈولفنز کے علاوہ جزیرۂ فرسان، مختلف جانوروں اور پودوں کی موجودگی سے ماحول میں پیدا ہونے والے توازن کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
ان جزائر کے صاف و شفاف اور آلودگی سے صاف پانیوں کی وجہ سے یہاں مچھلیاں کثرت سے پائی جاتی ہیں اور یوں سمندری ممالیہ کے لیے خوراک بھی فراہم ہو جاتی ہے اور ان کی آبادی میں بھیں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
جزیرۂ فرسان کے پانیوں کا ماحولی نظام مچھلیوں کی 230 اقسام کو تحفظ فراہم کرتا ہے جن میں مچھلیوں کی خطرے سے دوچار اقسام شامل ہیں۔ ان میں سبز مچھلی، چھوٹا کچھوا اور وہیل اور شارک  بھی ہیں جو کبھی کبھار نظر آ جاتی ہیں۔
ڈولفنز کا ان پانیوں میں دیکھا جانا جزیرہ فرسان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت میں اضافہ کرتا ہے جس کی اہم وجہ سعودی عرب کی جنگلی حیات کو محفوظ بنانے کی کوششیں ہیں۔
1996میں ان جزائر کو فطری’ریزرو‘ نامزد کیا گیا تھا۔ یہ جزائر جازان کے ساحل سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں جن کا رقبہ ایک ہزار پچاس مربع کلومیٹر ہے۔ ان میں 84 جزیرے مونگے کے ہیں۔ یہاں سالانہ ڈیڑھ لاکھ سیاح آتے ہیں۔
سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر، مقامی اتھارٹی مقامی ماحولیاتی توازن کو ترجیحی بنیادوں پر قائم رکھتے ہوئے یہاں 20 سے زیادہ ہوٹل اور تفریحی مقامات بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

 

شیئر: