Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکرٹری جنرل دیما الیحییٰ کو اعزاز سے نوازا

بدھ کو وزیراعظم سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکرٹری جنرل دیما الیحییٰ نے ملاقات کی۔ (فوٹو: اے پی پی)
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکرٹری جنرل دیما بنت یحیی بنت الیحیی کو ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فورم 2025 کی افتتاحی تقریب کے دوران اعزاز سے نوازا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق یہ اعزاز پاکستان میں ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کے ماحول کو بڑھانے میں آرگنائزیشن کے کردار کا اعتراف ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بدھ کو وزیراعظم سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکرٹری جنرل دیما الیحییٰ نے ملاقات کی۔
وزیراعظم محمدشہبازشریف نے اس موقع پر کہا کہ نوجوان افرادی قوت کو ڈیجیٹل تربیت سے آراستہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ڈیجیٹل سٹارٹ اپس اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان موزوں ترین مارکیٹ ہے، ڈیجیٹل انقلاب معیشتوں کو نئی شکل دے رہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا دنیا بھر سے ایک ہزار سے زائد جدید ٹیکنالوجی کے سرمایہ کار اور پالیسی سازوں کا پاکستان میں جمع ہونا، خطے میں پاکستان کے ڈیجیٹل شعبے میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی علامت ہے۔
وزیرِاعظم نے کہاکہ 24 کروڑ کی آبادی والی پاکستانی معیشت ڈیجیٹل اسٹارٹ اپس اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے خطے کی موزوں ترین مارکیٹ ہے۔ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیاں اور سرمایہ کاروں کی دی جانے والی سہولیات کا مقصد ملک میں سرمائے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے ایسے منصوبے متعارف کرا رہی ہے جن کے ذریعے نوجوان افرادی قوت کو اپنی توانائیوں کو صحیح سمت میں بروئے کار لانے اور انہیں باعزت روزگار کی فراہمی سے معیشت میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے میں مدد ملے گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ڈیجیٹل تعاون تنظیم کی سیکرٹری جنرل دیما الیحییٰ نے پاکستان میں ڈیجیٹل شعبے کے پہلے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری فورم کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والے فورم کے پہلے اجلاس میں شرکت ان کے لیے اعزاز ہے۔
ملاقات میں وفاقی وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ، مشیر وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

 

شیئر: