Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وراٹ کوہلی کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان، ’ایک شاندار دور کا اختتام‘

ٹیسٹ کیریئر کے دوران وراٹ کوہلی نے 123 میچوں میں وراٹ کوہلی نے 9 ہزار 230 سکور بنائے (فوٹو: اے این آئی)
انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
کرک انفو کے مطابق پیر کو کیے گئے اس اعلان کے ساتھ ہی 14 برسوں پر محیط اس شاندار دور کا اختتام ہو گیا جس کے دوران 123 ٹیسٹ کھیلے گئے اور جن میں سے 38 ان کی کپتانی میں ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ان میچز میں وراٹ کوہلی نے مجموعی طور پر 9 ہزار 230 سکور بنائے جن کی اوسط 46 اعشاریہ 85 بنی ہے۔
وراٹ کوہلی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ ’جب میں نے پہلی بار ٹیسٹ میچ کے لیے نیلے رنگ کی کِٹ پہنی، اس لمحے کو 14 برس ہو گئے ہیں۔ سچی بات ہے کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ یہ فارمیٹ مجھے یہاں تک لائے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس فارمیٹ نے مجھے آزمایا اور ایک شکل میں ڈھالا، اس نے مجھے بے شمار سبق بھی سکھائے جن کو میں ساری زندگی اپنے ساتھ رکھوں گا۔‘
انہوں نے پیر کی صبح کی گئی اپنی پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ ’اس فارمیٹ (ٹیسٹ) سے دور ہونا میرے لیے آسان نہیں ہے مگر یہ فیصلہ مجھے درست لگ رہا ہے، میرے پاس جو کچھ بھی تھا وہ میں نے اس کو دیا اور اس نے اس سے کہیں زیادہ مجھے زیادہ اور اتنا واپس کیا جس کا میں امید بھی نہیں کر سکتا تھا۔‘
ان کے مطابق ’میں دل سے مشکور ہوں اس کھیل کا اور ان لوگوں کا جن کے ساتھ میدان میں نے کرکٹ کھیلی۔‘
رپورٹ کے مطابق وراٹ کوہلی نے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے حوالے سے انڈین کرکٹ بورڈ کو آگاہ کر دیا تھا۔ 20 جون کو شروع ہونے والی اس سیریز کے حوالے سے خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ اس میں ان کو شامل کیا جائے گا۔
اس وقت یہ بھی بتایا گیا تھا کہ کوہلی ایک ماہ سے بورڈ کے حکام سے اس معاملے پر بات چیت کر رہے تھے۔
کوہلی کے لیے ٹیسٹ فارمیٹ کچھ زیادہ فائدہ مند ثابت نہیں ہو رہا تھا، نومبر 2024 میں پرتھ ٹیسٹ میں انہوں نے سینچری سکور کی تھی جو کہ جولائی 2023 کے بعد ان کی ٹیسٹ میں پہلی سینچری تھی جو انہوں نے پورٹ آف سپین میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بنائی تھی۔
اسی طرح 2019 میں پونے میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے کیریئر کی کے بہترین 254 رنز بنائے تھے اور ناٹ آؤٹ رہے تھے۔ اس وقت ان کی اوسط 55 اعشاریہ 10 تک تھی۔
اور 2019 میں پونے میں جنوبی افریقہ کے خلاف ناٹ آؤٹ 254 رنز بنانے کے بعد اس کی اوسط اپنے عروج پر 55.10، گزشتہ 24 مہینوں میں 32.56 تھی جبکہ پچھلے دو 24 ماہ کے دوران ان کی اوسط 32 اعشاریہ 56 رہی۔
اس کے باوجود خیال یہ کیا جاتا ہے کہ انتظامیہ اور سیلیکٹرز انگلینڈ ٹور کے دوران ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے تھے، جو انڈیا ممکنہ طور پر ایک نئے کپتان شبمن گل کی قیادت میں کھیلے گا کیونکہ وہ رواں ہفتے کے آغاز میں ٹیسٹ کرکٹ کے ریٹائرمنٹ لینے والے روہت شرما کی جگہ لینے والوں میں سب سے آگے دکھائی دے رہے ہیں۔
وراٹ کوہلی اور روہت شرما بی سی بی آئی کی سب سے اونچی کیٹگری اے پلس میں شامل تھے جو عام طور پر ان کھلاڑیوں کو دیا جاتا ہے جو تینوں فارمیٹس کی بین الاقوامی کرکٹ کھیلتے ہیں۔

 

شیئر: