Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دورۂ سعودی مکمل کر کے صدر ٹرمپ قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئے

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے ریاض سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے بدھ کو سعودی دارالحکومت ریاض سے قطر روانہ ہوئے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صدر ٹرمپ کو ایئرپورٹ پر رخصت کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ روزہ سرکاری دورہ سعودی عرب ملاقاتوں، مذاکرات اور معاہدوں سے بھرپور رہا ہے۔
امریکی صدرنے روانگی سے قبل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ قصر الیمامہ میں سعودی، امریکی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کی سٹریٹجک دستاویز پر دستخط کیے گئے، اس کے علاوہ دفاع، خلائی تحقیق، توانائی، ڈیجیٹل معیشت اور عدالتی و سکیورٹی تعاون کے شعبوں میں بھی متعدد معاہدے طے پائے۔
یہ دورہ سعودی، امریکی تعلقات میں اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور علاقائی استحکام و عالمی ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا واضح پیغام ہے۔
امریکی صدر 13 مئی کو سعودی عرب پہنچے تھے
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر منگل کو ریاض پہنچے تھے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض کے شاہ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امریکی صدر کا استقبال کیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اسے مشرقِ وسطیٰ کا ایک تاریخی دورہ قرار دیا، جس میں غزہ پر ہنگامی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ بڑے تجارتی معاہدے بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ 2017 میں بھی صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ صدارت کے دوران غیرملکی دوروں کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔ اب دوسری مدت میں بھی انہوں نے غیرملکی دورے کا آغاز ریاض سے کیا۔
صدر ٹرمپ کے دورے کے دوران ریاض میں سعودی، امریکی سرمایہ کاری فورم کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں دوست ممالک کی معزز شخصیات، وزراء اور اعلٰی حکام نے شرکت کی۔
سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے معاہدوں پر دستخط
امریکی صدر کے دورے کے دوران سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 300 ارب ڈالر سے زیادہ کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو ریاض میں سرمایہ کاری فورم سے خطاب میں بتایا کہ امریکہ کے ساتھ 300 ارب ڈالر سے زیادہ کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
سعودی امریکہ سرمایہ کاری فورم سے خطاب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سعودی عرب 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مواقعوں پر غور کر رہا ہے جو امید ہے کہ ایک کھرب ڈالر تک بڑھ جائیں گے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی وژن 2030 میں امریکہ بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے اور مشترکہ سرمایہ کاری دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلق کا انتہائی اہم ستون ہے۔‘
سعودی ولی عہد نے مزید کہا کہ ’امریکہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے لیے اہم منزل ہے جو فنڈ کی عالمی سرمایہ کاری کا تقریباً 40 فیصد ہے۔‘
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ریاض میں سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط بھی کیے۔
اس شراکت داری میں توانائی، معدنیات اور دفاع کے شعبوں کے معاہدے شامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کا محور سعودی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو جدید بنانا ہے۔
اس کے ساتھ سعودی خلائی ایجنسی اور ناسا کے درمیان ایک معاہدہ بھی شامل ہے۔دیگر معاہدوں میں معدنی وسائل کے بارے میں ایک مفاہمتی یادداشت، محکمہ انصاف کے ساتھ ایک معاہدہ اور متعدی بیماریوں پر تعاون شامل تھا۔
اس اہم دورے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا انعقاد ہوا۔
ریاض کے قصر الیمامہ میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبوں میں سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کے طریقوں اور خطے و دنیا سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 

شیئر: