ضلع خضدار میں سکول بس کے قریب دھماکہ، چار طلبہ کی موت متعدد زخمی
بلوچستان کے ضلع خضدار میں بم دھماکے میں سکول کی بس کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم چار بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے اردونیوز کو بتایا کہ بدھ کی صبح خضدار کے علاقے زیرو پوائنٹ رخشان ہوٹل کے قریب اس وقت دھماکہ ہوا جب وہاں سے سکول کی بس گزر رہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ سکول کی بس مختلف علاقوں سے طلبہ کو اٹھا کر چھاؤنی میں واقع سکول کی طرف جا رہی تھی۔
ڈپٹی کمشنر نے دھماکے میں چار طلبہ کی اموات کی تصدیق کی اور بتایا کہ متعدد بچے زخمی بھی ہوئے ہیں تاہم انہوں نے زخمیوں کی تعداد نہیں بتائی۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے بس کو شدید نقصان پہنچا ہے اور جائے وقوعہ پر بچوں کے جوتے، کپڑے اور سکول کے بستے بکھرے پڑے نظر آرہے تھے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوج، ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایس ایچ او خضدار سٹی پولیس تھانہ بہاول خان نے بتایا کہ چار زخمیوں کو خضدار کے ٹیچنگ ہسپتال کے ٹراما سینٹر پہنچایا گیا ہے جبکہ باقی زخمیوں کوسکیورٹی اہلکار سی ایم ایچ لے گئے ہیں۔
ایس ایچ او کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ بس جھلس کر تباہ ہوگئی تاہم دھماکے کی نوعیت اب تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بم ڈسپوزل سکواڈ موقع پر پہنچ گیا ہے جو شواہد اکھٹے کر رہا ہے۔
خضدار کوئٹہ سے تقریباً 300 کلومیٹر دور وسطی بلوچستان میں واقع ہے جہاں بلوچ مسلح عسکریت پسند تنظیمیں سرگرم رہی ہیں۔
تاہم اسی ہفتے خضدار کے علاقے نال کے قریب لیویز کی چوکی پر حملے میں چار اہلکاروں کو قتل کرنے کے ایک واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کی تھی۔
تازہ حملے کی ذمہ داری اب تک کسی نے قبول نہیں کی۔