Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مکہ روٹ‘ منصوبے کو کامیاب بنانے میں سعودی خواتین کا کردار

منصوبے کے لیے سعودی خواتین کو خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کا حج منصوبہ ’مکہ روٹ‘ کامیابی سے جاری ہے۔ ہر سال منصوبے کا دائرہ وسیع کیا جارہا ہے۔ بیرون مملکت سے آنے والے عازمین کو ’مکہ روٹ‘ منصوبے سے سہولت مل رہی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ کی جانب سے ’مکہ روٹ‘ منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے سعودی خواتین کو خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
مراکش کے محمد الخامس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ’مکہ روٹ‘ منصوبے کے تحت سعودی خواتین شاندار طریقے سے خدمات انجام دیے رہی ہیں۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کی خاتون اہلکار سارجنٹ سلوی نایف المطیری نے بتایا  ’ اس اہم اورمثالی منصوبے بطور خاتون شرکت میرے لیے باعث فخر ہے کہ مجھے خواتین عازمین حج کی خدمت کا موقع میسرآیا۔‘
خاتون کارپول اسرا المعابدی کا کہنا تھا ’مکہ روٹ منصوبہ عازمین حج کے لیے انتہائی مفید ہے جس کا مقصد انہیں سفرِ حج میں مکمل سہولت فراہم کرنا ہے۔‘
مراکشی ایئرپورٹ پر موجود جوازات کی کارپول غادہ ناصر العبدلی کا کہنا تھا  ’مجھے فخر ہے کہ اس منصوبے کا حصہ ہوں جو اللہ کے مہمانوں کی خدمت کے لیے سعودی خواتین کے کردار کو نمایاں کرتا ہے۔‘
واضح رہے مختلف ممالک سے آنے والے عازمین حج کی سہولت کےلیے  سعودی وزارت داخلہ اور جوازات نے سال 2017 میں ’مکہ روٹ انیشیٹو‘ کا آغاز کیا تھا۔
تجرباتی طور پر اس منصوبے کی شروعات ملائیشیا سے کی گئی تھی بعدازاں دیگر ممالک کو مرحلہ وار میں شامل کیا گیا۔


 منصوبے  سے 9 لاکھ 40 ہزار 657 عازمین مستفیض ہو چکے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

’مکہ روٹ‘ منصوبے کے تحت مختلف ممالک میں سعودی محکمہ جوازات کے اہلکاروں کو تعینات کیا جاتا ہے جو اپنے امیگریشن سسٹم اور نیٹ ورک کے ساتھ ان ممالک کے ہوائی اڈوں پر تعینات ہوتے ہیں۔
منصوبے کے تحت آنے والے عازمین کے امیگریشن کی کارروائی ان کے ملک میں ہی مکمل کر لی جاتی ہے۔
منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں صرف امیگریشن کی سہولت  مہیا کی جاتی تھی بعدازاں اس میں مزید بہتری لائی گئی۔عازمین کا سامان بھی ان کے ملک میں رہتے ہوئے ہی مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ میں ان کےلیے مقررہ رہائش کے لیے بک کردیا جاتا ہے۔
سال 2017 سے اب تک ’مکہ روٹ‘ منصوبے کے تحت 9 لاکھ 40 ہزار 657 عازمین مستفیض ہو چکے ہیں۔ ابتدا میں ملائیشیا سے شروع ہونے والے منصوبے کا دائر بڑھتے ہوئے سات ممالک کے 11 ایئرپورٹس تک پھیل چکا ہے۔

 

شیئر: