Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا: سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں سات شدت پسند ہلاک، چار فوجی جان سے گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق ’انڈین سپانسرڈ شدت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں دو الگ کارروائیوں میں سات شدت پسند ہلاک ہوئے، جبکہ لیفٹیننٹ سمیت چار فوجی اہلکار جان سے گئے۔
جمعرات کو آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ’28 مئی 2025 کو صوبہ خیبرپختونخوا میں دو الگ آپریشنز میں ہندوستانی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے سات خوارج مارے گئے۔‘
مزید کہا گیا کہ ’28-29 مئی کی درمیانی شب ہندوستانی سپانسرڈ خوارج نے شمالی وزیرستان کے ضلع شوال کے عمومی علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ اس کوشش کو سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا اور فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں چھ شدت پسند ہلاک ہوئے۔‘
’تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ دانیال اسماعیل (عمر: 24 سال، ساکن ضلع مردان) تین جوانوں سمیت جان سے گئے۔ تین سپاہیوں میں نائب صوبیدار کاشف رضا (عمر: 42 سال، ساکن ڈسٹرکٹ چکوال)، لانس نائیک فیاقت علی (عمر: 35 سال، رہائشی ڈسٹرکٹ ہری پور) اور سپاہی محمد حمید (عمر: 26 سال، ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد کا رہائشی) شامل ہیں۔‘
ضلع چترال میں ہونے والے ایک اور مقابلے میں، سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے ایک شدت پسند کو ہلاک کیا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی انڈین سپانسرڈ شدت پسند کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔‘

 

شیئر: