وزارتِ افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی نے ’سیزنل ورک ویزے‘ پر کارکنوں کو درآمد کرنے والی کمپنیوں کوہدایت کی ہے کہ وہ ضوابط پرسختی سے عمل کریں ۔
سبق نیوز کے مطابق وزارت نے عارضی طورپر کارکن درآمد کرنے والی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ ضرورت کے مطابق کارکنوں کے لیے سیزنل ویزے جاری کرائیں۔
مزید پڑھیں
-
وزارت محنت کی کارروائی، 402 خلاف ورزیاں ریکارڈ
Node ID: 460306 -
وزارت محنت کی خواتین انسپکٹرز کی تفتیشی کارروائی
Node ID: 526816
حج سیزن کے لیے جن کارکنوں کو عارضی ویزے جاری کیے جاتے ہیں انہیں مقررہ ضوابط کے تحت تمام سہولتیں دینا آجر کی ذمہ داری ہے۔
وزارت نے کمپنیوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں فی کارکن 50 ہزار ریال تک جرمانہ اور پانچ برس تک کمپنی کو حکومتی کنٹریکٹ کے لیے بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔
قانونِ محنت کے مطابق عارضی ویزوں پر درآمد کیے جانے والے کارکنوں کو کسی اور جگہ کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی نہ ہی ایسے ویزوں کو فروخت کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے وزارتِ افرادی قوت کی جانب سے حج وعمرہ سیزن کے دوران سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کی سہولت کےلیے عارضی ویزے جاری کیے جاتے ہیں تاکہ وہ عازمین حج اور عمرہ زائرین کو بہتر طورپر خدمات مہیا کرسکیں۔
سیزنل ویزوں پر آنے والوں کےلیے لازمی ہوتا ہے کہ وہ اسی ادارے میں کام کریں جہاں سے انکا ویزہ جاری کیا گیا ہے۔ اداروں کےلیے بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کو کسی دوسری جگہ کام کرنے کی اجازت نہ دیں علاوہ ازیں سیزنل ویزے کے مقابلے میں رقم لینا یا انہیں فروخت کرنا بھی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔