دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے ٹیکسوں اور اخراجات سے متعلق بل کو ’گھناؤنا اور شرمناک‘ اقدام قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’میں معذرت چاہتا ہوں لیکن مزید یہ برداشت نہیں کر سکتا۔‘
انہوں نے کہا، ’ان سب کو شرم آنی چاہیے جنہوں نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا، آپ کو علم ہے کہ آپ نے غلط کیا۔ آپ کو پتا ہے۔’
مزید پڑھیں
-
ایلون مسک، زکربرگ اور دیگر سرمایہ کار امریکی وفد میں شاملNode ID: 889615
ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں 129 دن کام کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے علیحدگی اختیار کر لی تھی، جس کے بعد انہوں نے پہلی مرتبہ حکومتی پالیسی کی مخالفت میں کوئی سخت بیان دیا ہے۔
ٹیکسوں اور اخراجات کا بل ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد سینیٹ میں زیرِ بحث ہے۔ اس بل کے قانون کی شکل اختیار کرنے کی صورت میں ان سبسڈیز میں بھی کمی آئے گی جن سے ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کو فائدہ پہنچتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم پر کم از کم 25 کروڑ ڈالر خرچ کرنے والے ایلون مسک کے نظریات میں اس بڑی تبدیلی پر حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایلون مسک نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ سیاسی مہم پر ’بہت کم‘ خرچ کریں گے تاہم اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ خرچ کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک بڑا اور خوبصورت بل ہے‘ اور وہ اس پر قائم رہیں گے۔
اس بل کی منظوری سے بجٹ خسارہ مزید بڑھ جائے گا، دفاعی اخراجات اور غیرقانونی تارکین کی ملک بدری کے لیے مزید فنڈز مہیا کیے جائیں گے، جبکہ حکومت کی قرض لینے کی حد بھی چار کھرب ڈالر تک بڑھ جائے گی۔