Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمارٹ ٹیکنالوجی نے ایک حاجی کی جان بچانے میں مدد کی

مراکش سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی فوری مدد کی گئی (فوٹو: ایس پی اے)
مراکش سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو جو حج کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ میں موجود تھیں، اچانک دل کا دورہ پڑنے پر کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی ہسپتال داخل کیا گیا جہاں انھیں فوری طبی امداد دی گئی اور مسلسل ورچوئل زیرِ نگرانی رکھنے کے لیے سمارٹ واچ ٹیکنالوجی کو استعمال میں لایا گیا۔
کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی ہسپتال نے، جو مکہ ہیلتھ کلسٹر کا حصہ ہے، بتایا کہ مریضہ کچھ پرانے جسمانی امراض کا شکار تھیں جن میں ذیابیطس اور (بلند فشارِ خون) یا ہائی بلڈ پریشر شامل ہیں۔
خاتون کے علاج کے لیے ایک پتلی اور لمبی لچکدار نلکی کو ان کے جسم میں خون کی ترسیل کی ٹیوب میں داخل کیا گیا جسے کیتھرآئزیش کہتے ہیں۔ ان کے دل سے نیچے کی طرف خون پہنچانے والی شریان کے سامنے والے حصے میں، بائیں طرف سٹنٹ ڈالا گیا۔
جب خاتون کی طبعیت میں بہتری پیدا ہوئی تو ان کے جسم کے ساتھ سمارٹ واچ نصب کر کے اسے براہِ راست’صحتۃ ورچوئل ہپستال‘ کے نظام سے منسلک کر دیا گیا جہاں سے دُور رہ کر بھی ان کی نگرانی جاری رہی اور انھوں نے مزید کسی خطرے کے بغیر حج کی ادائیگی بھی کی۔
تاہم جب یہ خاتون بعد میں منٰی پہنچیں تو ان کو سینے میں درد کی شکایت پیدا ہوئی۔ عین اسی وقت سمارٹ واچ پر معمول کے خلاف معلومات نظر آنا شروع ہوگئیں جس نے فوری طور پر ورچوئل ہسپتال کے عملے کو الرٹ کر دیا۔
ورچوئل کیئر ٹیم نے انھیں فوراً منٰی کے ہسپتال میں بھجوایا جہاں ان کی علامات دیکھی گئیں اور انھیں نگرانی کے لیے ہسپتال داخل کر لیا گیا۔ تاہم طبیعت مستحکم ہونے پر انھیں علاج کا مشاورتی منصوبہ دے کر ہسپتال سے واپس بھیج دیا گیا لیکن ورچوئل طور پر ان کی نگرانی ہوتی رہی۔
 ایس پی اے کے مطابق یہ کیس ’حج کے دوران سعودی عرب کے ڈیجیٹل ہیلتھ کے ڈھانچے کی مضبوطی کا نمونہ بن کر سامنے آیا ہے اور اس سے وزارتِ صحت کی، وژن 2030 کے تحت حجاج کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اعلٰی کوالٹی کے سمارٹ طبی کیئر نظام کی طرف پیشرفت کا پتہ چلتا ہے۔

 

شیئر: