مدیہ منورہ میں مسجد نبوی دس ایسے میناروں سے مزین ہے جہاں سے یومیہ بنیاد پر پانچ وقت ندائے حق بلند ہوتی ہے جو دلوں کو چھو کر تسکین کا باعث بنتی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی’ایس پی اے‘ کے مطابق عہد قدیم میں جب لاوڈ سپیکر رائج نہیں تھا مسجد نبوی کی مختلف سمتوں میں موجود میناروں پرموذن چڑھ کر اذان دیا کرتے تھے۔
اسی مناسب سے اب بھی مینار اسی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ان پر لاوڈ سپیکرز کو اس طرح نصب کیا گیا ہے کہ مختلف سمتوں میں اذان کی آواز پہنچ سکے۔
میناروں میں سے چار کا رخ شمالی سمت ہے جبکہ ایک ایک شمال مشرقی، شمال، مغربی اور جنوب مشرقی اور جنوب مغری سمتوں کےلیے ہے علاوہ ازیں دو مینار مشرق اور مغرب کی سمت میں ہیں۔
مسجد نبوی کے ان میناروں کی خصوصیت یہ ہے کہ انہیں اس معیاری طرز پر تعمیر کیا گیا ہے جو اسلامی عہد رفتہ کے تعمیری ترقیاتی مراحل کی عکاسی کرتے ہیں۔
ہر ایک مینار پانچ منزلہ ہے جو مختلف ادوار کے توسیعی مراحل کی عکاسی کرتے ہیں۔
ان میناروں میں جنوب مشرقی سمت کے مرکزی مینار شامل ہیں جو گنبد خضرا کے قریب ہیں جن کا شمار تمام میناروں میں سب سے اہم ہے۔
شمال مشرقی سمت کے مینار ’السنجاریہ‘ جو شمال مشرقی جانب ہیں جبکہ شمال مغربی سمت کے میناروں کو ’المجیدیہ‘ کہا جاتا ہے۔