مسجد نبوی مدینہ منورہ میں کی جانے والی توسیع کی نمایاں خصوصیت متحرک گنبد تعمیراتی انجینئرنگ کا ایک شاہکار ہیں۔ یہ منصوبہ شاہ فہد بن عبدالعزیز کے دور حکومت میں مکمل ہوا۔
یاد رہے مسجد نبوی کے توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد 1405 سال ہجری میں رکھا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
حج سے قبل مسجد نبوی میں ایک کروڑ 20 لاکھ نمازیوں کی آمدNode ID: 890699
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مسجد نبوی میں 27 متحرک گنبد ہیں جن میں سے ہرایک کا وزن 80 ٹن ہے۔
گنبد کی تنصیب کے لیے جو فریم بنایا گیا ہے وہ چوکور ہے جس کا قطر 18 مربع میٹر ہے۔ اس فریم کے اوپر متحرک گنبدوں کو نصب کیا گیا ہے۔
گبند کو سرکانے کےلیے فولادی پٹریوں کا ایک خودکار نظام ہے جو 1573 میٹر طویل ہے۔
یہ خود کار نظام گنبدوں کو کھولنے اور بند کرنے کی سہولت فراہم کرتا۔ متحرک گنبد کا ڈیزائن آواز کی گونج کو مسجد نبوی کے تمام حصوں میں پہنچانے کے ساتھ ایک پرسکون ماحول بھی فراہم کرتا ہے۔

ان گنبدوں کو موسمی حالات کے مطابق ڈھالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ گنبد کے اندرونی جانب ٹیک کی لکڑی پر فیروزی اور نیلے رنگوں کے سرامیک ٹائلز استعمال کرتے ہوئے نقش و نگار بنائے گئے ہیں جو انتہائی دیدہ زیب ہیں۔
جیومیٹرک ونڈوزکے ذریعے روشنی اور ہوا مسجد میں داخل ہوتی ہے جس سے زائرین کو پرسکون ماحول میں عبادت کا موقع ملتا ہے۔ ہر گنبد قرآئی آیات اور اسلامی خطاطی سے مزین ہے۔