تعیطلات کی بکنگ میں بڑے پیمانے پر منسوخیاں، سیاحوں میں تشویش
’آج صبح سے ہی گاہکوں کی جانب سے فون کالز کا سلسلہ شروع ہو گیا‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں کام کرنے والی سیاحت اور اٹریول ایجنسیوں نے کہا ہے کہ ایران میں امریکی فوجی حملے کے بعد سے تعطیلات کی بکنگ میں بڑے پیمانے پر منسوخیاں ہوئی ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹریول ایجنسیوں نے کہا ہے کہ ’سعودی اور غیر ملکی سیاح ان ممالک کے لیے جہاں کشیدگی کے قریب علاقوں میں سفر کیا جاتا ہے یا جن کی پروازیں ایران کے پڑوسی فضائی علاقوں سے گزرتی ہیں، گرمیوں کی تعطیلات کی بکنگز میں بڑے پیمانے پر منسوخیاں اور التوا کر رہے ہیں‘۔
ریاض، جدہ اور الخبر میں متعدد ٹریول ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ ’آج صبح سے ہی گاہکوں کی جانب سے فون کالز کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا‘۔
’جیسے ہی ان حملوں کی خبریں پھیلنا شروع ہوئیں، مسافروں میں شدید تشویش پیدا ہوگئی بالخصوص ان افراد میں جو ہفتے کے اختتام یا آئندہ ہفتے کے آغاز میں سفر کا ارادہ رکھتے تھے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’زیادہ تر درخواستیں یا تو پروازوں کو اگلے اعلان تک مؤخر کرنے سے متعلق تھیں یا مکمل طور پر منسوخی اور رقوم کی واپسی سے متعلق تھیں‘۔
ریاض میں ایک بڑی سفری ایجنسی کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ’چند گھنٹوں کے اندر حالات یکسر بدل گئے‘۔
’ آج صبح ہمیں 120 سے زیادہ کالز موصول ہوئیں جن میں گاہکوں نے اپنی پروازیں منسوخ یا مؤخر کرنے کی درخواست کی حالانکہ بعض کو اگلے 48 گھنٹوں میں روانہ ہونا تھا‘۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ’زیادہ تر منسوخیاں ترکی، جارجیا، آذربائیجان، مشرقی یورپ اور ایشیا کی کے لیے تھیں‘۔
جدہ میں ایک ٹریول ایجنسی نے بتایا ہے کہ ’بہت سے گاہک جنہوں نے صرف دو دن پہلے اپنی بکنگ کی تھی، اب اپنے فیصلے پر نظرثانی کر رہے ہیں یا سفری منزل تبدیل کرنے کی درخواست دے رہے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’متحدہ عرب امارات، مصر، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ ان نمایاں متبادل منزلوں میں سے ہیں جن کے بارے میں اچانک استفسارات میں اضافہ دیکھنے کو ملا کیونکہ یہ زیادہ محفوظ اور مستحکم سمجھی جا رہی ہیں‘۔

ایک خلیجی ایئرلائن نے بتایا ہے کہ ’مسافروں کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے ہنگامی کمیٹیاں 24 گھنٹے خطرات کا جائزہ لینے اور پرواز کے راستوں میں ضروری تبدیلیاں کرنے پر کام کر رہی ہیں‘۔
ٹریول ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ کشیدگی جاری رہی تو سیاحت اور ہوا بازی کے شعبوں میں بڑی تبدیلی آ سکتی ہے جس سے آپریشنل منصوبوں پر نظرثانی، مسافروں کو متبادل آپشنز سے آگاہ کرنے کی مہم تیز کرنے اور بکنگ کی منسوخی و تبدیلی سے متعلق پالیسیوں میں مزید لچک پیدا کرنے کی ضرورت پڑے گی‘۔