ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے: سعودی عرب
’ایران کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی مذمت اور اس پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب نے ایران میں پیش آنے والے حالات اور خاص طور پر امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے اس موقع پر اپنےسابقہ بیانات کا اعادہ کیا ہے جو 13 جون 2025 کو جاری کیا گیا تھا اور جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی مذمت اور اس پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا تھا۔
سعودی عرب تمام فریقوں سے تحمل اور صبر کا مظاہرہ کرنے، کشیدگی سے گریز کرنے اور صورتِ حال کو بگڑنے سے بچانے کے لیے بھرپور کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
سعودی عرب بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس نہایت حساس مرحلے پر اپنی کوششوں کو تیز کرے تاکہ سیاسی حل تک پہنچا جا سکے جو اس بحران کا خاتمہ کرے اور خطے میں سلامتی و استحکام کے ایک نئے باب کا آغاز ممکن بنائے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے حکم کے فیصلے کو کشیدگی میں ’خطرناک اضافہ‘ قرار دیا۔
پاکستان، قطر، اومان، لبنان اور عراق نے بھی امریکی حملوں پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔
اسلام آباد میں دفترِخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت کرتا ہے جو اسرائیل کے حملوں کے بعد کیے گئے ہیں۔ ہمیں خطے میں مزید کشیدگی کے ممکنہ اضافے پر سخت تشویش ہے۔‘
برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر کئی ملکوں نے خطے میں کشیدگی کی کمی کے لیے سفارتی کوششیں بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔