ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے امریکہ اور اسرائیل نے ’بڑی سرخ لکیر‘ عبور کر دی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے اتوار یہ بھی کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ملاقات کے لیے ماسکو جا رہے ہیں۔
استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے امریکہ اور اسرائیل نے ’بڑی سرخ لکیر‘ عبور کر دی ہے۔‘
مزید پڑھیں
ان کے اس بیان سے چند گھنٹے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی جنگی طیاروں نے ایران کی تین ایٹمی تنصیابت پر حملہ کیا ہے۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ’سب سے خطرناک چیز گذشتہ رات سامنے آئی۔ مجھے ابھی نقصان کا درست اندازہ نہیں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ گذشتہ رات کا حملہ سنگین جرم ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس حملے سے امریکہ نے عالمی امن و استحکام کو بڑا دھچکہ دیا ہے۔ اور ایران ’امریکی فوجی جارحیت کا بھرپور دفاع کرے گا۔‘
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ وہ پیر کو روسی صدر سے ملاقات کریں جس میں ’اہم مشاورت‘ کی جائے گی۔
حملے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو ’اب جنگ بند کرنے پر راضی ہونا چاہیے۔‘
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’دنیا کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ امریکہ ہی تھا جس نے سفارتی عمل کے دوران نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایرانی قوم پر جارحیت کی غیرقانونی جنگ شروع کرنے کی حمایت کرتے ہوئے دھوکہ دیا۔‘

’ہم سفارت کاری کر رہے تھے، لیکن ہم پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ سفارت کاری نہیں کر سکتے، اور وہ صرف دھمکی اور طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔‘
او آئی سی کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والے ترکیہ نے خبردار کیا کہ حملوں سے ایران اسرائیل تنازع کو عالمی سطح تک بڑھنے کا خطرہ ہے جس کے ’تباہ کن‘ نتائج ہو سکتے ہیں۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’جاری پیش رفت علاقائی تنازعات کو عالمی سطح تک بڑھانے کا سبب بن سکتی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ اس کے تباہ کن نتائج ہوں۔‘
ایران کی سپریم نیشنل کونسل آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا فیصلہ کرے گی: رپورٹس
دوسری طرف رپورٹس کے مطابق ایران کی سپریم نیشنل کونسل پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا فیصلہ کرے گی۔
ایران کے پریس ٹی وی نے اتوار کو کہا کہ ’پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد ایران کی سپریم نیشنل کونسل نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا فیصلہ کرنا ہے۔‘
آبنائے ہرمز کے ذریعے دنیا کا 20 فیصد تیل گزرتا ہے اور ابھی تک اس کو بند کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔
لیکن قانون ساز اور پاسدران انقلاب کے کمانڈر اسماعیل کوثری نے اتوار کو ’ینگ جرنلسٹ کلب‘ کو بتایا کہ یہ ایجنڈے کا حصہ ہے اور ’جب ضروری ہوا کر دیا جائے گا۔‘