اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے قومی سلامتی کے اجلاس میں خطے میں ہونے والے واقعات کے تناظر میں قومی یکجہتی پر زور دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شاہ عبداللہ کی زیرصدارت اتوار کو عمّان الحسینیہ محل میں ہونے والے اجلاس میں اعلیٰ حکام اور سکیورٹی ایجنسیز کے نمائندے شریک ہوئے۔
شاہ عبداللہ نے سرکاری اداروں پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے سے ممکنہ طور پر پڑنے والے معاشی اثرات سے نمٹنے کی تیاری کریں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ اردن کسی بھی فریق کو علاقائی کشیدگی سے ایسا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا جس سے عرب دنیا کے اہم مسائل پر ملک کے مضبوط موقف میں دراڑ ڈالی جا سکے۔
پیٹرا نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اردن غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
پیٹرا نیوز ایجنسی نے مزید رپورٹ کیا کہ شاہ عبداللہ دوم نے خطے میں پائیدار امن کے حصول اور سفارتی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں اضافے پر زور دیا۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح ایران کے اندر تین جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران اسرائیل تنازع میں شدت آ گئی ہے۔
اسرائیل اور ایران نے گذشتہ 10 دن کے دوران ایک دوسرے پر حملوں کا تبادلہ کیا ہے جس سے مشرق وسطیٰ پر ایک بڑی جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
قومی سلامتی کے اجلاس میں وزیراعظم جعفر حسن، وزیرخارجہ ایمن صفادی، ایوان نمائندگان کے سپیکر احمد صفادی، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف میجر جنرل یوسف ہنیتی، جنرل انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر میجر جنرل احمد حسنی اور پبلک سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر میجر جنرل عبیداللہ سمیت کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔