سولر مصنوعات پر ٹیکس کے بعد قیمت میں معمولی اضافہ ہوگا: وزیرِ خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد کے مطابق ’ٹیکس قوانین میں بہتری لائی جا رہی ہے۔‘ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سولر پینلز پر ٹیکس لگنے کے بعد قیمت میں معمولی اضافہ ہو گا۔
پیر کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ کے خطاب کے موقع پر حزب اختلاف کے اراکین کی جانب سے شور شرابا کیا گیا تاہم وزیر خزانہ نے اپنی تقریر جاری رکھی۔
محمد اورنگزیب نے وفاقی بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مالی اخراجات کو کم کیا ہے اور عوام کو ریلیف دیا گیا ہے۔
ان کے مطابق ’ٹیکس قوانین میں بہتری لائی جا رہی ہے۔‘
سولر پینلز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ سولر پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا جس سے اس کی قیمت میں چار اعشاریہ چھ فیصد اضافہ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ زراعت کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور کاشتکاروں کو بغیر ضمانت نقد بنیادوں پر 10 لاکھ تک کے قرضے دیے جائیں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ صنعتی پالیسی کا جلد از جلد آغاز کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اب تک ان کو 14 ارب کے قرضے جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید 14 ارب کے قرضے جاری کیے جائیں گے۔
ان کے مطابق حکومت نے ٹیکس کا دائرہ بڑھانے کے لیے اقدامات کیے اور اس کے لیے ہونے والی اصلاحات بھی بہت اہمیت کی حامل ہیں۔
انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے حکومت تمام سہولتیں فراہم کرے گی اور اس سے ایک کروڑ خاندان مستفید ہوں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ کسانوں کو بھی ہر ممکن سہولت دی جا رہی ہے اور ان کو ویئر ہاؤس کی سہولت دی جائے گی جس سے ان کو اپنی اشیا سٹور کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کے مطابق ’حکومت تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہے اور اس پر بوجھ کم کیا گیا ہے۔‘
محمد اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکٹریکل وہیکل پالیسی بھی لائی جا رہی ہے۔