Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہانیہ کی بجائے انڈیا کو فلم سے نکال دیا‘، دلجیت دوسانجھ کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ

دلجیت اور ہانیہ کی فلم ’سردار جی تھری‘ انڈیا کے علاوہ بیرون ممالک میں ریلیز ہوگی۔ (فوٹو: سردار جی تھری فلم)
پنجابی گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ اور پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی آنے والی فلم ’سردار جی تھری‘ ان دنوں شدید تنازع کا شکار ہے۔
انڈین خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈیا کی فلمی تنظیم ’فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینی ایمپلائز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) نے نہ صرف ناراضی ظاہر کی ہے بلکہ انڈین حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ’سردار جی تھری‘ کا ٹریلر جاری ہوا جس میں ہانیہ عامر کو مرکزی کردار میں دکھایا گیا۔
ایف ڈبلیو آئی سی ای نے اسے ’ملک دشمن اقدام‘ قرار دیتے ہوئے انڈین حکومت اور وزیرِاعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ دلجیت دوسانجھ، فلم کے پروڈیوسرز گنبیر سنگھ سدھو، منموڈ سدھو، اور ہدایت کار امر ہنڈال کے پاسپورٹس منسوخ کیے جائیں اور ان کی انڈین شہریت ختم کی جائے۔
تنظیم نے پیر کے روز وزیرِاعظم مودی کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا کہ ’ ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کہ دلجیت دوسانجھ اور فلم سازوں نے پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کو فلم میں شامل کر کے انڈین فلم انڈسٹری اور قومی جذبات کی توہین کی ہے۔‘
خط میں مزید کہا گیا کہ یہ عمل نہ صرف پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انڈیا پہلگام حملے کے بعد سوگوار ہے، یہ اقدام ملک سے غداری کے مترادف ہے۔‘
 ایف ڈبلیو آئی سی ای نے ہانیہ عامر کو ’پاکستانی پروپیگنڈا کی علمبردار‘ قرار دیا اور الزام لگایا کہ وہ انڈیا کے خلاف بیانات دیتی رہی ہیں، انڈین افواج کا مذاق اڑاتی ہیں اور پاکستان کے اقدامات کو درست ٹھہراتی ہیں۔
تنظیم نے وزارتِ اطلاعات و نشریات اور سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ’سردار جی تھری‘ کو انڈیا میں ریلیز کی اجازت نہ دی جائے اور فلم کو سنسر سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے۔
دلجیت دوسانجھ کا ردعمل: ’سینسر ہونے سے پہلے؟‘
دوسری جانب دلجیت دوسانجھ نے اس تنازع پر براہِ راست کچھ کہنے کے بجائے انسٹاگرام پر ایک سٹوری پوسٹ کی جس میں لکھا تھا ’ریلیز ہونے سے پہلے سینسر؟‘

یہ پوسٹ ان کی ایک اور فلم ’پنجاب 95‘ سے متعلق تھی جو سینسرشپ کی وجہ سے طویل عرصے سے التوا کا شکار ہے۔ اس فلم میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن جسونت سنگھ خالرا کی زندگی کو موضوع بنایا گیا ہے۔
’سردار جی 3‘ کی صرف بیرونِ ملک ریلیز
’سردار جی 3‘ کی ریلیز 27 جون کو صرف بیرونِ ملک کی جا رہی ہے۔ دلجیت دوسانجھ اور ہانیہ عامر دونوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فلم انڈیا میں ریلیز نہیں ہوگی۔
ہانیہ عامر نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا ’سردار جی تھری 27 جون کو صرف بیرون ملک ریلیز ہو رہی ہے۔
دلجیت دوسانجھ نے بھی تقریباً انہی الفاظ میں فلم کی ریلیز کا اعلان کیا۔
جہاں انڈیا میں اس فلم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تنازعات اور تبصرے سامنے آئے وہیں پاکستان میں ڈرامہ و فلم انڈسٹری کے اداکاروں نے ہانیہ عامر کے حق میں پوسٹس شیئر کیں۔
اس کے علاوہ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے بھی ایکس پر تبصرے کیے۔ جیسے یہاں ایک صارف نے لکھا کہ ’دلجیت دوسانجھ نے اپنی نئی فلم سردارجی تھری سے ہانیہ عامر کو نکالنے کی بجائے فلم کی ریلیز سے انڈیا کو ہی نکال دیا۔ سردارجی تھری 27 جون کو انڈیا کے علاوہ دُنیا بھر میں ریلیز ہو گی۔ انتہاپسند ہندوؤں نے پاکستانی اداکاروں ہانیہ اور فواد کے خلاف مہم چلا رکھی ہے۔ دل جِیت نے دل جِیت لیا۔‘
فلم کی کہانی اور کاسٹ
فلم ’سردار جی تھری‘ ایک فینٹسی ہارر کامیڈی ہے جس میں دلجیت دوسانجھ کے ساتھ ہانیہ عامر، نیرو باجوہ، گلشن گروور، جاسمین باجوہ اور مناؤ جی شامل ہیں۔
کہانی کے مطابق، دلجیت، ہانیہ اور نیرو ایک پرانی عمارت میں موجود بھوت کو نکالنے کے مشن پر نکلتے ہیں۔
انڈیا اور پاکستان کے تعلقات
یہ تنازع ایسے وقت میں پیدا ہوا ہے جب حالیہ مہینوں میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات شدید کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔ اپریل میں کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد دونوں ممالک میں زبانی اور عسکری سطح پر تلخیاں دیکھنے میں آئیں۔ اس حملے کا الزام انڈیا نے پاکستان پر لگایا جبکہ پاکستان نے اس کی تردید کی۔
اسی کشیدگی کے تناظر میں پاکستانی اداکاروں پر انڈیا میں اور انڈین فلموں پر پاکستان میں پہلے ہی سے غیر اعلانیہ پابندیاں عائد ہیں۔
یاد رہے، اس سے قبل بھی پاکستانی اداکار فواد خان اور انڈین اداکارہ وانی کپور کی فلم ’عبیر گلال‘ تنازع کا شکار ہوئی تھی اور اسے انڈیا میں ریلیز کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

شیئر: