Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل ایران جنگ، فیکٹ چیک ٹُول ’گروک‘غلط معلومات دیتا رہا: تحقیق میں انکشاف

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پلیٹ فارم اے آئی جنریٹڈ ویڈیوز کی کبھی تصدیق اور کبھی تردید کرتا رہا (فوٹو: روئٹرز)
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی کے اے آئی چیٹ بوٹ ’گروک‘ کے بارے میں ہونے والی ایک تازہ تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے اسرائیل ایران جنگ کے حوالے سے غلط معلومات فراہم کیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس انکشاف کے بعد اس ٹول کے قابل اعتبار ہونے کے بارے میں شکوک پیدا ہوئے ہیں۔
ٹیک پلیٹ فارمز آنے کے بعد کسی معاملے کی جانچ کے لیے زیادہ تر لوگ ہیومن فیکٹ چیکرز کے بجائے انہی پر اعتبار کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا استعمال بڑھ رہا ہے اور ’گروک‘ بھی انہی میں سے ایک ہے، تاہم ان کے ذریعے حقیقت جاننے کی کوشش کرنے والے اکثر غلط معلومات کا شکار بھی ہوتے ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک کونسل کی ڈیجیٹل فرونزک ریسرچ لیب (ڈی ایف آر ایل) کے ذریعے کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ‘اسرائیل ایران جنگ کے شروع کے دنوں گروک کی کارکردگی جانچنے کے لیے ہونے والی سرگرمی میں تصادم سے متعلق قابل اعتماد اور مسلسل معلومات کی فراہمی میں خامیاں سامنے آئیں۔‘
رپورٹ کے مطابق ’ڈی ایف آر ایل نے تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار پوسٹس کا تجزیہ کیا۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایران کے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد گروک نے ایک اے آئی جنریٹڈ ویڈیو جس میں تباہ حال ایئرپورٹ دکھایا گیا تھا، کے بارے میں ایک جیسے سوالات پر مختلف قسم کے ردعمل دیے۔
  تحقیق کے مطابق کچھ مواقع پر تو ایک ہی منٹ کے دوران کبھی واقعے کی تردید کی گئی اور کبھی تصدیق.
اسی طرح گروک نے کچھ ردعمل ایسے بھی دیے کہا کہ یمنی باغیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں سے نقصان پہنچا جبکہ اے آئی جنریٹڈ ویڈیو میں دکھائے گئے منظر کو غلط طور پر بیروت، غزہ یا تہران کے طور پر شناخت کیا۔
اسی طرح جب صارفین نے ایک اور اے آئی جنریٹڈ ویڈیو شیئر کی جس میں ایران کے حملے کے بعد تل ابیب کی تباہ ہونے والی عمارتوں کو دکھایا گیا تھا جس کے بارے میں گروک نے کہا تھا کہ وہ حقیقی معلوم ہوتی ہے۔
اسرائیل ایران کے ایک دوسرے پر حملوں کے بعد امریکہ بھی اس جنگ میں اترا اور ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تو ایسی کئی اے آئی ویڈیوز سامنے آئیں جن میں مختلف جنگی مناظر دکھائے جا رہے تھے۔
اس صورت حال میں اے آئی چیٹ بوٹس نے بھی غلط معلومات کو بڑھاوا دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
جیسے ہی اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ میں شدت آئی سوشل میڈیا پر ایسے جھوٹے دعوؤں کی بہتات ہو گئی کہ چین نے ایران کی مدد کے لیے اپنے جہاز بھجوا دیے ہیں۔
غلط خبروں پر نظر رکھنے والے ادارے نیوز گارڈ کا کہنا ہے کہ اس وقت جب ایکس صارفین کی جانب سے پرپلیکسٹی اور گورک سے تصدیق کے لیے پوچھا گیا تو دونوں نے اس دعوے کو درست قرار دیا جو کہ غلط تھا۔
محققین کا کہنا ہے کہ گروک نے اس سے قبل بھی پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ تصادم اور لاس اینجلس میں امیگریشن کے خلاف مظاہروں کے حوالے سے بھی غلط معلومات فراہم کی تھیں۔
پچھلے مہینے گورک کو سکروٹنی کے عمل سے گزارا گیا جس کا مقصد ’جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد کی نسل کشی‘ جو کہ ایک سازشی تھیوری ہے، کو غیرمتعلقہ سوالات میں شامل کرنا تھا۔

شیئر: