Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو مقدس مساجد کو شدید موسم سے بچانے کےلیے نئی کلائمنٹ سٹڈی

مطالعے کا مقصد شدید موسمی حالات سے نمٹنےکا جامع حل تلاش کرنا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ماحول پر موسمی تبدیلی کے اثرات کا تجزیہ کرنے کےلیے جدید سائنسی بنیادوں پر سائنسی مطالعے کا آغاز کیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس مطالعے کا مقصد شدید موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے جامع حل تلاش کرنا ہے۔
ریجنل مرکز کے بیان میں کہا گیا کہ اس مطالعے میں شہر کے انفراسٹرکچر پر موسمی اثرات کا تجزیہ،جدید کلائمنٹ ماڈلنگ تیکنیک کے ذریعے شدید موسمی سیمپلز کا تجزیہ کرنا اور زائرین حرمین شریفین کی کی سیفٹی اور آرام کو یقینی بنانےلے لیے حل تجویز کرنا ہے۔
قومی مرکز کے سی ای او اور موسمی تبدیلی سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر ایمن سالم غلام کا کہنا ہے ’موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریسرچ اس لیے بھی اہم ہے کہ اس کا مرکزی ہدف حرمین شریفین کی موسمی تبدیلیوں سے ہے جہاں زائرین بڑی تعداد میں دنیا بھر سے آتے ہیں۔
علاوہ ازیں ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کے سی ای او ڈاکٹر مازن عسیری نے بتایا ’ ریسرچ کا محور ومرکز شہری ماحول کو متاثر کرنے والے موسمی حالات کا سائنسی نکتہ سے تجزیہ کرنا اور حاصل ہونے والے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق سے استفادہ کرنا ہے۔‘
 ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مختلف حکومتی اور ریسرچ اداروں کے اشتراک سے متعدد ورکشاپس اور مباحثے بھی منعقد کیے گئے جس کا مقصد مکہ مکرمہ، مشاعر مقدسہ اور مدینہ منورہ میں موسمی اثرات کو کم کرنے کےلیے جامع اور پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔
یہ مطالعہ سٹرٹیجک طور پر اہم ریجنز میں موسمیاتی چیلنجز سے نمنٹنے کے لیے قومی کوششوں کو مضبوط بنانا ہے۔

 

شیئر: