رابطہ عالم اسلامی کی غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
’بہیمانہ حملے‘ انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں(فوٹو: روئٹرز)
رابطہ عالم اسلامی نے بے گھر شہریوں کی پناہ گاہوں پرحالیہ اسرائیلی حملوں، مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں ان کارروائیوں کو اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کا ایک وسیع تر پیٹرن کا حصہ قرار دیا جو اسرائیلی فورسز کی سرپرستی میں بلاخوف کیا جا رہا ہے۔
سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علما کونسل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے مغربی کنارے کے قریے کافر ملک پر اسرائیلی آبادکاروں حالیہ حملے سمیت ان تمام ’سنگین جرائم‘ کی مذمت کی جو نہتے شہریوں کے خلاف کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا یہ ’بہیمانہ حملے‘ انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔‘
انہوں نے کہا’ بین الاقوامی برادری قابض حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے حقوق، انسانیت اور وقار کی مسلسل پامالی پر اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرے۔ مظالم کو فوری طور پر بند کرانے کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔‘
انہوں نے تشدد بند کرانے کےلیے بین الاقوامی میکنزم کو فوری طور پر فعال کرنے اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف جوابدہی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
گزشتہ روز سعودی عرب نے مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی فورسز کی سرپرستی میں اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے جاری تشدد کی شدید مذمت کی تھی۔
بیان میں عالمی برادری سے کہا گیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی اسرائیلی خلاف ورزیاں ختم کرانے کےلیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
یاد رہے اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 55 ہزار فلسطینی جان سے گئے ہیں، مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے، اس مدت کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 900 فلسطینی مارے گئے جبکہ اسرائیلی آباد کاروں کے حملے بڑھ گئے ہیں۔
