Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیت حائل فیسٹول جو قدیم دستکاری اور ہنر کو زندہ رکھے ہوئے ہے

فیسٹیول میں مقامی افراد اور بین الاقوامی سیاحوں نے شرکت کی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
 بیت الحائل فیسٹیول جو چوتھے سال میں داخل ہو گیا ہے مملکت میں ایک ممتاز ثقافتی، سیاحی اور تفریحی ایونٹ کے طور پر اپنی حثییت مستحکم کر لی اور اس دیکھنے کے لیے بہت سے لوگ ریجن میں آرہے ہیں۔
اس فیسٹیول میں روایتی دستکاری کی نمائش کی جارہی  ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ حائل  میں اس ہنر کی جڑیں تاریخی حیثیت رکھتی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق حائل فیسٹیول میں انٹرایکٹیو سرگرمیاں اور پرفارمنسز شامل ہیں۔ یہ چیزیں ریجن کی تاریخی میراث اور کمیونٹی کی شناخت کا اظہار ہیں جس میں روایت میں جدیدیت کے اسلوب کو ملا دیا جاتا ہے۔

یہ چیزیں ریجن کی تاریخی میراث اور کمیونٹی کی شناخت کا اظہار ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

گورنر حائل  کی سرپرستی اور ان کے نائب کے تعاون سے منعقد ہونے والے دو ہفتے کے فیسٹیول کا مقصد، مقامی لوک داستان کے ورثے کو نمایاں کرنا اور قومی شناخت کو مضبوط بنانا ہے۔
اس فیسٹیول میں فنکاروں کی پرفارمنسز، روایتی دستی ہنر کی نمائش، مستند کھانے اور سیاحت پر مرکوز ایونٹس منعقد کیے جاتے ہیں جو وژن 2030 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہیں۔
گزشتہ تین ایڈیشنز میں اس فیسٹیول میں مقامی افراد اور بین الاقوامی سیاحوں نے شرکت کی ہے۔  حائل فیسٹیول کو دیکھنے کے لیے عام طور پر گرمیوں کی تعطیلات کے دوران زیادہ لوگ آتے ہیں۔
اس فیسٹیول کو دیکھنے والے متنوع پیویلین، ثقافتی ڈسپلے، پرفارمنسز اور فن کی نمائش کی خاص طور پر تعریف کرتے ہیں۔


فیسٹیول کا مقصد، مقامی لوک داستان کے ورثے کو نمایاں کرنا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

یہ فیسٹیول کمیونٹی کی شرکت کو بھی فروغ دینے میں مدد دیتا ہے۔ چھوٹے کاروباروں اور خاندانی بزنس کو مواقع فراہم کر کے مقامی معیشت کے لیے بھی نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔
حائل یونیورسٹی میں جدید تاریخ کی ایسوسی ایٹ پرفیسر سامیہ سلیمان الجابری کا کہنا ہے حائل کی میراث کی خاص اور اہم بات یہاں کے لوگوں کا ہاتھ کا ہنر ہے۔‘
’یہاں جن چیزوں کو محفوظ بنایا کیا ہے ان میں قدیم روایت جس میں کپڑا بُننے کا سعودی ہنر، مٹی سے برتن سازی، ٹہنیوں سے تیار کردہ چیزیں اور دیگر فنون  بھی ہیں جن کی جڑیں عرب کے ریگستان میں رہنے والوں کی ثقافت سے جا ملتی ہیں۔‘
الجابری نے بتایا کہ ’گزشتہ تین ایڈیشنز میں حائل فیسیٹول میں ایونٹس منقد ہوئے ہیں اور کئی انیشی ایٹیوز اور ورکشاپس کا آغاز کیا گیا ہے جن کا مقصد روایتی ہنر کو دستاویزی شکل دینا، اسے محفوظ کرنا، نوجوان نسل کو اس کی تعلیم دینا اور فنکاروں کو عوام کے ساتھ براہِ راست رابطے میں لانا ہے۔‘

شیئر: